ممبئی/ امریکی قرض کی حد پر ووٹنگ سے قبل عالمی مارکیٹ میں گراوٹ کے دبا میں مقامی سطح پر توانائی، یوٹیلٹیز، دھاتوں اور تیل اور گیس سمیت آٹھ گروپوں میں فروخت ہونے کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں آج لگاتار چار دنوں سے جاری تیزی تھم گئی۔ بی ایس ای کا 30 حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس 346.89 پوائنٹس یا 0.55 فیصد گر کر 62622.24 پوائنٹس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) نفٹی 99.45 پوائنٹس یا 0.53 فیصد گر کر 18534.40 پوائنٹس پر آگیا۔ وہیں، بڑی کمپنیوں کے برعکس، بی ایس ای کی درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں میں فروخت ہوئی، جس کی وجہ سے مڈ کیپ 0.54 فیصد بڑھ کر 27،100.05 پوائنٹس اور اسمال کیپ 0.68 فیصد چڑھ کر 30،524.82 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ اس عرصے کے دوران بی ایس ای پر کل 3645 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 1717 میں خریداری ہوئی، 1796 میکں فروخت ہوئی جبکہ 132 کے حصص میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح نفٹی کی 20 کمپنیاں سبز رہیں جبکہ 29 سرخ نشان پر رہیں، جبکہ ایک کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ بی ایس ای کے آٹھ گروپس گراوٹ میں ختم ہوئے ۔ کموڈٹیز 0.39، انرجی 1.20، فنانشل سروسز 0.68، یوٹیلٹیز 1.00، بینکنگ 0.84، میٹلز 1.16، آئل اینڈ گیس 1.04 اور پاور گروپ کے حصص میں 0.66 فیصد کمی ہوئی۔ بین الاقوامی سطح پر بھی گراوٹ کا رجحان رہا۔ اس دوران برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای0.21، جرمنی کا ڈیکس 0.48، جاپان کا نکئی1.41، ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 1.94، جنوبی کوریا کا کوسپی 0.32 اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ 0.61 فیصد گر گیا۔