مہنگائی، بے روزگاری، روپے کی گرتی قیمت کو روکنے کے اقدامات ظاہر کی ضرورت:کانگریس
نئی دہلی، 13 جولائی (یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی مرکزی حکومت سیاسی صف بند قائم کرنے اور سماجی ہم آہنگی کو بگاڑنے میں مصروف ہے اور اس کے پاس بے روزگاری، مہنگائی اور روپے کی گرتی ہوئی قیمت کے چیلنجوں سے نمٹنے کی کوئی ٹھوس حکمت عملی نہیں ہے ۔کانگریس کے ترجمان گورو ولبھ نے بدھ کے روز یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت صرف اپنے سیاسی حریفوں کو نقصان پہنچانے کے لیے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو ان کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر نے میں لگی ہے اور سیاسی پولرائزیشن اور سماجی ہم آہنگی کو بگاڑنے کے واحد ایجنڈے پر کام کر رہی ہے ۔ اس حکومت کے پاس ملک کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے نہ کوئی حکمت عملی ہے اور نہ ہی اس کے پاس ایسا کوئی ویژن ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 2020 سے 2021 کے درمیان ملک میں بے روزگاری کی شرح 7.8 فیصد تک پہنچ گئی ہے اور گزشتہ جون میں 25 لاکھ افراد اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔ اپریل اور جون کے درمیان تین ماہ کے دوران مہنگائی کی شرح 7.3 فیصد رہی ہے جبکہ دیہی علاقوں میں یہ 7.9 فیصد تک پہنچ گئی ہے ۔ اسی طرح دیہی علاقوں میں بے روزگاری کی سطح 8.3 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے ۔ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ ملک کی 70 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں ہے ۔کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ جون کے مہینے میں اسٹارٹ اپ سے 11 ہزار نوکریاں ختم ہوئیں جبکہ روپیہ کی مالیت گر کر 79.06 فی ڈالر کی سطح پر آگئی۔ حیران کن بات یہ ہے کہ ان منفی حالات کے دوران بی جے پی حکومت نے متعدد ضروری اشیاءپر جی ایس ٹی میں پانچ فیصد اضافہ کرنے کا خطرناک فیصلہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو بتانا چاہیے کہ وہ جی ایس ٹی کے اضافے سے پیدا ہونے والے بحران سے نمٹنے کے لیے کیا قدم اٹھا رہی ہے اور ملک کی معاشی حالت اور روپے کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے کیا اقدامات کیے جارہے ہیں۔