لیفٹنٹ جنرل منوج پانڈے نے 29ویں چیف آف آرمی سٹاف کا عہدہ باضابطہ طور پر سنبھالا
فوجی سربرا ہ لیفٹنٹ جنرل منوج مکند نروانے فوج کی 42سال کی نوکری کرنے کے بعد سبکدو ش ہو گئے جس کے بعد لیفٹنٹ جنرل منوج پانڈے نے 29ویں چیف آف آرمی سٹاف کا عہدہ باضابطہ طور پر سنبھالا ۔ مانیٹرنگ کے مطابق لیفٹنٹ جنرل ایم ایم نروانے اپنی نوکری کے 42سال سے سبکدوش ہو گئے ہیں جس کے بعد پہلے ہی ان کی جگہ لیفٹنٹ جنرل منوج پانڈے کو نئے فوجی سربراہ کے بطور تعینات کیا گیا تھا ۔ جس کے بعد انہوںنے سنیچروار کو اپنا عہدہ سنبھالا ۔ جنرل پانڈے جو ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف کے طور پر کام کر چکے ہیں، آرمی کور آف انجینئرز سے آرمی چیف بننے والے پہلے افسر بن گئے ہیں۔ وہ یکم فروری کو ڈپٹی چیف آف آرمی سٹاف بننے سے پہلے فوج کی مشرقی کمان کی قیادت کر رہے تھے۔ یہ کمانڈ سکم اور اروناچل پردیش سیکٹرز میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کی حفاظت کے لیے ذمہ دار ہے۔جنرل پانڈے نے ایک ایسے وقت میں فوج کی کمان سنبھالی ہے جب ہندوستان کو لاتعداد سیکورٹی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں چین اور پاکستان کے ساتھ اپنی سرحدوں پر چیلنجز بھی شامل ہیں۔ بحیثیت آرمی چیف، وہ تھیٹر کمانڈ قائم کرنے کے حکومتی منصوبے پر بحریہ اور فضائیہ کے ساتھ تعاون کریں گے۔ بھارت کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت، جو تھیٹر کمانڈ کے قیام پر کام کر رہے تھے، گزشتہ سال دسمبر میں ایک ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ حکومت نے ابھی تک نئے چیف ڈیفنس آفیسر کا تقرر نہیں کیا ہے۔لیفٹیننٹ جنرل پانڈے اپنے کیریئر کے دوران انڈمان اور نکوبار کمانڈ کے سربراہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انڈمان اور نکوبار کمانڈ تینوں ہندوستانی فوجوں کی واحد کمانڈ ہے۔ پانڈے نیشنل ڈیفنس اکیڈمی کے سابق طالب علم ہیں اور انہیں دسمبر 1982 میں کور آف انجینئرز (دی بامبے سیپرز) میں شامل کیا گیا تھا۔ اپنے شاندار کیرئیر میں انہوں نے کئی اہم عہدوں پر کام کیا اور مختلف شعبوں میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں حصہ لیا۔انہوں نے جموں و کشمیر میں آپریشن پراکرم کے دوران ایل او سی کے ساتھ ایک انجینئر رجمنٹ کی کمانڈ کی۔ اس کے علاوہ، اس نے مغربی لداخ کے پہاڑی علاقوں میں ایک پہاڑی ڈویڑن اور شمال مشرق میں ایک کور کی کمانڈ کی ہے ۔