صنعتی شعبے کیلئے چار قسم کی مراعات کی پیشکش کی گئی ،28,400 کروڑ روپے کی نئی سنٹرل سیکٹر انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اسکیم شروع کی
جموں کشمیر میں اگست 2019کے بعد لامحدود امکانات اور ترقی کے بے مثال مواقع مہیا ہو گئے ہیںکی بات کرتے ہوئے جموںکشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے ”ریڈ ٹیپ کو ریڈ کارپٹ “میں تبدیل کر دیا ہے اور ہم مزید جدید اقتصادی عمارت کی تعمیر کرنا چاہتے ہیں ۔ سی این آئی کے مطابق منی کنٹرول نیٹ ورک 18 گروپ کے زیر اہتمام انڈین فیملی بزنس ایوارڈس 2021کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ اگست 2019 کے بعدجموں و کشمیر میں لامحدود امکانات اور ترقی کے بے مثال مواقع کھلے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ نئی سنٹرل سیکٹر انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اسکیم زمین کے استعمال کی پالیسی میں اصلاحات اور سنگل ونڈو کلیئرنس سسٹم متعارف کرانے جیسے اقدامات سے جموں و کشمیر انتظامیہ نے ”ریڈ ٹیپ کو ریڈ کارپٹ “میں تبدیل کر دیا ہے اور ہم مزید جدید اقتصادی عمارت کی تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔اس موقعہ پر کاروباری رہنماﺅں سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے جموں کشمیر کی اہم پیش رفت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ آزادی کے 70 سال بعد بھی یوٹی کو نجی سرمایہ کاری میں صرف 17,000 کروڑ ملے ہیں کیونکہ کاروبار کی بے پناہ صلاحیت بہت سے ”رجعت پسند“قوانین کے تحت دبی ہوئیںتھی۔یہ صرف وزیر اعظم کے وڑن کی وجہ سے تھا کہ اگست 2019 کے بعدجموں و کشمیر میں لامحدود امکانات اور ترقی کے بے مثال مواقع کھلے۔صنعتی ترقی کی اسکیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جنوری 2021 میںہم نے 28,400 کروڑ روپے کی ایک نئی سنٹرل سیکٹر انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اسکیم شروع کی جس میں صنعتی شعبے کیلئے چار قسم کی مراعات کی پیشکش کی گئی ہے۔لیفٹنٹ گورنر نے کہا کہ 15,000 سے 20,000 کروڑ روپے کی متوقع تجاویز کے مقابلے میں یو ٹیانتظامیہ کو 53,000 کروڑ روپے کی تجاویز موصول ہوئی ہیں، جن میں سے 38000 کروڑ روپے کی تجاویز پہلے ہی منظور ہو چکی ہیں۔سنہا نے مزید کہا کہ صنعتوں اور مینوفیکچرنگ اکائیوں کو سہولت فراہم کرنے کیلئے یو ٹی میں زمین کے استعمال کی پالیسی میں اصلاحات کی گئیں اور نجی صنعتی اسٹیٹس کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔کاروبار کرنے میں آسانی کیلئے تمام 235 سروسز آن لائن اور 180 سروسز سنگل ونڈو سسٹم پر دستیاب ہیں۔ ہم نے ”سرخ ٹیپ کو سرخ قالین “میں تبدیل کر دیا ہے اور ہم مزید جدید اقتصادی عمارت بنانا چاہتے ہیں۔