ملک کو آگے لیجانے کےلئے بہت کچھ کرنا ابھی باقی ہے ۔ وزیر اعظم
سرینگر/وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ کانگریس کی ناقص حکومتی نظام کو سدھارنے میں ہمیں دس سال لگے ۔ انہوںنے بتایا کہ آج ملک کی رفتار بڑھ رہی ہے اور ابھی بھی اس کی ترقی کےلئے بہت کچھ کرنا باقی ہے ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے آج راہل گاندھی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جاری لوک سبھا انتخابات میں، "کانگریس کے صاحبزادے” کیرالہ کے وائناڈ حلقہ سے بھی ہار جائیں گے اور اس کے بعد انہیں کسی محفوظ سیٹ کی تلاش کرنی ہوگی۔ناندیڑ اور ہنگولی سیٹوں سے بی جے پی کے امیدواروں کی تشہیر کے لیے مہاراشٹر کے ناندیڑ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے دستیاب معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ قومی جمہوری اتحاد این ڈی اے)کے حق میں یک طرفہ ووٹنگ ہوئی ہے۔ راہل گاندھی کا ذکر کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا، ”امیٹھی ہارنے کے بعد کانگریس کے صاحبزادے وایناڈ کو بھی کھو دیں گے۔ اس لیے اسے 26 اپریل کے بعد محفوظ نشست تلاش کرنی پڑے گی۔ سونیا گاندھی کے ایک واضح حوالہ میںانہوں نے کہا کہ ہندوستانی بلاک کے کچھ لیڈر لوک سبھا چھوڑ کر راجیہ سبھا چلے گئے کیونکہ ان میں الیکشن لڑنے کی ہمت نہیں ہے۔انہوں نے کہا، ”پہلی بار، خاندان کانگریس کے امیدوار کو اس حلقے میں ووٹ نہیں دے گا جہاں وہ رہتے ہیں کیونکہ وہاں پارٹی کا کوئی امیدوار نہیں ہے۔“پی ایم مودی نے کہا کہ انہوں نے کانگریس حکومتوں کی خراب حکمرانی کو ٹھیک کرنے میں 10 سال گزارے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس کسانوں اور غریبوں کی ترقی میں رکاوٹ رہی ہے۔”پی ایم مودی نے کہاکہ زراعت کا بحران اب نہیں ہوا۔ یہ کانگریس کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ہوا۔انہوں نے کہا کہ وہ کچھ بھی دعویٰ کر سکتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ کانگریس لیڈروں نے انتخابات کے اعلان سے پہلے ہی شکست قبول کر لی ہے۔انہوں نے اپوزیشن اتحاد کو خود غرض لوگوں کا گروہ قرار دیا جو اپنے کرپٹ طریقوں کو بچانے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔انہوں نے ووٹروں سے اپیل کی کہ وہ لوک سبھا انتخابات میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے لیے بڑی تعداد میں باہر آئیں۔انہوں نے کہاآپ ووٹ دے کر کوئی احسان نہیں کر رہے ہیں۔ آپ ملک کا مستقبل محفوظ کر رہے ہیں۔ میں اپوزیشن سے پارٹی کارکنوں کے حوصلے بلند کرنا چاہتا ہوں۔ آپ (اپوزیشن لیڈروں) کو انتخابات میں شکست کا یقین ہے، لیکن آپ کو ایک دن موقع ملے گا۔ لیکن آپ کو ووٹروں سے ووٹ دینے کی اپیل کرنی چاہیے،“ پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستانی بلاک کے حلقے 25 فیصد سیٹوں پر ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا4 جون کو (انتخابی نتائج) کے بعد، وہ ایک دوسرے سے مزید لڑیں گے،“ انہوں نے کہا کہ شہریت (ترمیمی) ایکٹ کے بغیر افغانستان سے آنے والے سکھوں کا کیا حشر ہوتا۔وہ پی ایم مودی کی قیادت میں این ڈی اے مسلسل تیسری مدت کے لیے مضبوط اکثریت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جبکہ اپوزیشن انڈیا بلاک کے حلقے 2014 اور 2019 کے انتخابات میں الٹ پھیر کا سامنا کرنے کے بعد واپسی کی امید کر رہے ہیں۔