سرینگر//31اکتوبر// عالمی گولڈ کونسل (ڈبلیو جی سی) نے منگل کو کہا کہ ریکارڈ بلندی کے قریب سونے کی قیمتیں تہوار کے موسم کے دوران ہندوستان میں مانگ کو کم کر سکتی ہیں اور تین سالوں میں خریداری کی سب سے کم مقدار کا باعث بن سکتی ہیں۔ہندوستان سونے کا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا صارف ہے، اور خریداری میں کمی عالمی قیمتوں میں اضافے کو محدود کر سکتی ہے۔ سونے کی درآمدات کی مانگ میں کمی سے ہندوستان کے تجارتی خسارے کو کم کرنے اور روپے کو سہارا دینے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ڈبلیو جی سی کے انڈین آپریشنز کے علاقائی چیف ایگزیکٹیو آفیسر سومسندرم پی آر نے کہا کہ دسمبر کی سہ ماہی میں زیادہ قیمتیں، جو روایتی طور پر سال کی سب سے زیادہ فروخت دیکھتی ہیں، خریداریوں میں کمی کر سکتی ہیں۔ہندوستان میں سونے کی مانگ عام طور پر سال کے آخر میں مضبوط ہوتی ہے، جو روایتی شادیوں کے سیزن اور دیوالی اور دسہرہ سمیت بڑے تہواروں کے ساتھ موافق ہوتی ہے۔مقامی سونے کی قیمت اس ہفتے چھلانگ لگا کر 61396 روپے فی 10 گرام پر پہنچ گئی، جو اس سال کے شروع میں 61845 روپے کی بلند ترین سطح کے قریب تھی۔ پچھلے سال، دسمبر کی سہ ماہی میں قیمتیں اس سال کے مقابلے میں تقریباً 20 فیصد کم تھیں۔سوماسندرم نے کہا کہ دسمبر کی سہ ماہی میں، مانگ گزشتہ سال کے 276.3 میٹرک ٹن سے کم رہنے کی توقع ہے۔فی الحال، قیمت ایک اہم اثر انگیز ہے۔ اگر دیوالی کے قریب قیمت میں خاطر خواہ کمی واقع ہوتی ہے، تو پوری صورت حال بدل سکتی ہے۔دیوالی نومبر کے وسط میں منائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ جولائی تا ستمبر سہ ماہی میں ہندوستانی سونے کی کھپت 10 فیصد بڑھ کر 210.2 میٹرک ٹن ہو گئی، کیونکہ مقامی قیمتوں میں اصلاح کی وجہ سے زیورات اور سرمایہ کاری کی طلب دونوں میں بہتری آئی ہے۔پہلی ششماہی میں سست مانگ کی وجہ سے جنوری سے ستمبر تک سونے کی مانگ 3.3 فیصد کم ہوکر 481.2 میٹرک ٹن ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ 2023 میں، مانگ تقریباً 700 میٹرک ٹن تک گر سکتی ہے، جو تین سالوں میں سب سے کم ہے، جو ایک سال پہلے 774.1 میٹرک ٹن تھی۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سونے کی اونچی قیمتیں کچھ لوگوں کو اپنے پرانے زیورات اور سکے بیچنے پر مجبور کر رہی ہیں، جس کے نتیجے میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں اسکریپ کی سپلائی میں 37 فیصد اضافہ ہوا جو پہلے نو مہینوں میں 91.6 ٹن ہو گیا۔سوماسندرم نے کہا کہ اگر قیمتیں موجودہ سطح کے آس پاس رہیں تو دسمبر کی سہ ماہی میں یہ رجحان جاری رہے گا۔