راہل گاندھی کے ہتک عزت معاملے پر موقف پیش کرنے کی ہدایت، اگلی سماعت 4 اگست کو ہوگی
نئی دہلی، 21 جولائی (یو این آئی) سپریم کورٹ نے جمعہ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ‘مودی سرنیم ‘ کے تبصرہ کےلئے ہتک عزت کے معاملے میں ان کی سزا کے خلاف خصوصی درخواست پر نوٹس جاری کیا۔جسٹس بی آر گاوائی اور پرشانت کمار مشرا پر مشتمل بنچ نے گجرات کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ممبر اسمبلی پرنیش مودی کو نوٹس جاری کیا ہے ، جنہوں نے مسٹر گاندھی اور ریاستی حکومت کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ نوٹس میں انہیں اپنا موقف پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ سپریم کورٹ اس معاملے کی اگلی سماعت 4 اگست کو کرے گا۔ جیسے ہی سماعت شروع ہوئی، بنچ کے سربراہ جسٹس گوائی نے اس معاملے کی سماعت سے خود کو الگ کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے والد 40 سال سے زیادہ عرصے سے کانگریس سے وابستہ ہیں اور ان کا بھائی اب بھی پارٹی میں ہے ۔ جسٹس گوائی کی اس تجویز پر عرضی گزار مسٹر گاندھی کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی اور شکایت کنندہ مسٹر مودی کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل مہیش جیٹھ ملانی نے بہ یک آواز ہوکر کہا کہ انہیں ان پر کوئی اعتراض نہیں ہے ۔ اس کے بعد، بنچ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے اگلی سماعت کے لیے 4 اگست کی تاریخ مقرر کی۔ مسٹر سنگھوی نے جلد سماعت کی درخواست کی، جب کہ مسٹر جیٹھ ملانی نے جواب داخل کرنے کے لیے کم از کم 10 دن کی مہلت دینے کی درخواست کی۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے 18 جولائی کو سینئر ایڈوکیٹ مسٹر سنگھوی کے خصوصی تذکرے کے دوران جلد سماعت کی درخواست سے اتفاق کرتے ہوئے اس معاملے کو 21 جولائی کے لسٹنگ کرنے کی ہدایت دی تھی۔ خیال رہے کہ کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے اپنے خلاف گجرات ہائیکورٹ کے 15 جولائی 2023 کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے ، جس میں کانگریس لیڈر گاندھی کو 2019 کے ایک ریمارک کے لیے ہتک عزت کے ایک معاملے میں قصوروار ٹھہرانے اور انہیں دو سال کی سزا سنانے کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا گیا تھا۔درخواست میں ہتک عزت کے معاملے میں سنائی گئی دو سال کی سزا پر فوری روک لگانے کی درخواست کی گئی ہے ۔،جس کی وجہ سے مسٹر گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت ختم کردی گئی ہے ۔ مسٹر گاندھی کیرالہ کے وایناڈ سیٹ سے پارلیمنٹ میں نمائندگی کر رہے تھے ۔ گجرات ہائی کورٹ نے 7 جولائی کو مسٹر گاندھی کی ہتک عزت کے کیس میں ان کی سزا کو معطل کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ مسٹر راہل نے ہائی کورٹ کے اسی فیصلے کو سپریم کورٹ میں اسپیشل لیو پٹیشن کے ذریعے چیلنج کیا ہے ۔