نئی دلی۔ 7؍ جنوری/ صنعت و تجارت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج اس اعتماد کا اظہار کیا کہ حکومت کی طرف سے گزشتہ 8 سالوں میں کی گئی ساختی اصلاحات سے ہندوستان کو دنیا کی سرفہرست تین ترقی یافتہ معیشتوں میں شامل ہونے میں مدد ملے گی۔ وہ ویڈو کانفرسنگ کے توسط سے وارٹن انڈیا اکنامک فورم کے 27ویں ایڈیشن کے موقع پر بات چیت کر رہے تھے۔ آج کے پروگرام کا تھیم تھا ہندوستان غیر یقینی کے دور میں جدت طرازی کی قیادت کر رہا ہے۔آنے والے سالوں میں ہندوستان کی ترقی کی کہانی کی راہ ہموار کرنے والی سب سے زیادہ اثر انگیز اقتصادی اصلاحات پر بات کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ پچھلے آٹھ سالوں میں ہونے والی بہت سی ساختی تبدیلیوں نے ہندوستانی معیشت کے تیار ہونے کے طریقے پر نمایاں اثر ڈالا ہے۔ انہوں نے جی ایس ٹی کو ایک اہم اصلاحات کے طور پر بتایا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ چیلنجنگ عالمی منظر نامے کے باوجود حالیہ جی ایس ٹی کی وصولی بہت مضبوط رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان اب زیادہ ایماندار، شفاف معیشت ہے اور لوگ اب اپنے ٹیکس ادا کرنے کے عادی ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیوالیہ پن اور دیوالیہ پن کوڈ بھی ایک اہم اصلاحاتی اقدام ہے جس کے نتیجے میں ہندوستان میں بینکاری نظام مضبوط ہوا ہے۔ یہ بینک صنعت کی ترقی کے لیے وسائل فراہم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے پرائیویٹائزیشن، معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن، خاص طور پر مالیاتی شعبے، قوانین کو مجرمانہ بنانے، کاروبار کرنے میں آسانی کے لیے تعمیل کو آسان بنانے جیسی اصلاحات کا بھی ذکر کیا۔اس سوال کے جواب میں کہ کون سے شعبے حکومت کے لیے اسٹریٹجک ترجیحات ہیں، جناب گوئل نے کہا کہ بنیادی ڈھانچہ، سیمی کنڈکٹر، گھریلو مینوفیکچرنگ کچھ ترجیحی شعبے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی توجہ ہندوستان میں ایک مضبوط انفراسٹرکچر کی تعمیر پر ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر بھی اس کوشش میں اپنا حصہ ڈال رہا ہے۔ جناب گوئل نے کہا کہ سیمی کنڈکٹر ہندوستانی معیشت کے لیے ایک اور اہم شعبہ ہے ایک اور اہم شعبہ گھریلو مینوفیکچرنگ ہے، اور حکومت نے 14 سے زیادہ شعبوں میں ہندوستانی مینوفیکچرنگ کو شروع کرنے کے لیے پی ایل آئی اسکیمیں متعارف کروائی ہیں۔ وزیر نے بتایا کہ حکومت پرائیویٹ سیکٹر/صنعتی انجمنوں کی بھی حوصلہ افزائی کر رہی ہے کہ وہ خود اس بات کا تعین کریں کہ اسے حکومت سے کن شعبوں میں کس مدد کی ضرورت ہے۔روس اور مغرب کے درمیان کشیدگی کے سلسلے میں موجودہ جغرافیائی سیاسی ماحول پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے، جناب گوئل نے وزیر اعظم نریندر مودی کے اس یقین کو دہرایا کہ آج کا دور جنگ کا دور نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ مذاکرات اور سفارت کاری ہی بحران کو حل کرنے کا واحد راستہ ہے اور اس نے تنازعہ کو جلد حل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ وزیر اعظم مودی نے اس مسئلہ پر عالمی رہنماؤں کے ساتھ کئی بات چیت کی ہے۔ بالی میں جی 20 اجلاس میں اتفاق رائے حاصل کرنے کی کوشش میں ہندوستان نے اہم کردار ادا کیا۔ وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی مداخلت کی وجہ سے، عالمی معیشتیں جی 20 میں ایک نتیجہ تک پہنچنے میں کامیاب ہوئیں اور امید ظاہر کی کہ یہ روس یوکرین جنگ کے حل تلاش کرنے کے لیے آگے کی راہیں طے کرے گی۔ جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان میں حکومت نے عام آدمی کی ضروریات کو پورا کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے، مناسب غذائی ذخیرے، توانائی کی ضروریات، مناسب بیج، مناسب کھاد کی دستیابی کو یقینی بنایا ہے۔