نئی دلی۔ 7؍ جنوری/ ہندوستان کے زرعی شعبے کوپھلنے پھولنے کے لیے کھادوں کی ضرورت ہوتی ہے اور ملک اس وقت کھاد کی درآمدات اور ملکی پیداوار پر منحصر ہے۔ عزت مآب وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت میں، ہندوستان نے اس میدان میں بھی آتم نربھر بننے کا ہدف مقرر کیا۔ ہندوستان کی یوریا کی گھریلو پیداوار میں ملک میں پانچ نئے فرٹیلائزر پلانٹس لگنے سے ایک بڑا فروغ دیکھنے کو ملے گا۔ ان میں سے چار پلانٹ پہلے ہی کام کر رہے ہیں جبکہ تالچر کول گیسیفیکیشن پلانٹ ہے جو اکتوبر 2024 تک فعال ہو جائے گا۔ یہ بات صحت اور خاندانی بہبود اور کیمیکل اور کھاد کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے کہی جب انہوں نے مرکزی وزیر برائے تعلیم اور ہنر مندی کی ترقی جناب دھرمندر پردھان کی موجودگی میں ایف سی آئی ایل تالچر یونٹ کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ ایف سی آئی ایل تالچر یونٹ کی بحالی کا کام تالچر فرٹیلائزرز لمیٹڈ (ٹی ایف ایل) کے ذریعے کیا جا رہا ہے، ایک کمپنی جسے گیل (انڈیا) لمیٹڈ (گیل)، راشٹریہ کیمیکلز اینڈ فرٹیلائزرز لمیٹڈ (آر سی ایف)، کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) اور فرٹیلائزرز نے فروغ دیا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا کہ "حکومت ملک کو آتم نر بھر بنانے کے لیے اہم اقدامات کر رہی ہے۔ فرٹیلائزر سیکٹر ان میں سے ایک ہے۔ ہمارے فرٹیلائزر پلانٹس میں کوئلے کی گیسیفیکیشن جیسی نئی تکنیکی مداخلتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اور کوئلے جیسے ہمارے اپنے سمپدا (وسائل) کا استعمال کرتے ہوئے، ہندوستان یوریا سیکٹر میں خود کفالت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اس وژن کے ساتھ، حکومت ہند تالچر یونٹ کی پیشرفت کا جائزہ لے رہی ہے جو ہندوستان کا سب سے بڑا اور پہلا کول گیسیفیکیشن یوریا پلانٹ ہوگا۔ڈاکٹر منڈاویہ نے یہ بھی کہا کہ یہ کوشش ملک کے کوئلے کے وسیع ذخائر کو اس انداز میں بروئے کار لاتے ہوئے ملک کی توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہو گی جو براہ راست کوئلے کے منصوبوں سے زیادہ ماحول دوست ہے۔کام کی پیشرفت کا جائزہ لیتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ اور دھرمندر پردھان کو ماڈل روم میں پراجیکٹ کا جائزہ فراہم کیا گیا اور اس کے بعد پلانٹ کی جگہ کا دورہ کیا جہاں پراجیکٹ کی تعمیر اور تعمیراتی سرگرمیوں کا بغور جائزہ لیا گیا۔