نئی دہلی، (یو این آئی) کانگریس نے اقتصادی طور پر کمزور طبقات کے لیے ریزرویشن کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے ہمیشہ ان طبقات کو ریزرویشن دینے کی حمایت کی ہے۔کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے ہفتہ کو یہاں ایک بیان میں کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کانگریس نے تعلیم اور روزگار میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے لیے موجودہ ریزرویشن سسٹم کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ کیے بغیر ہر کمیونٹی کے لیے معاشی طور پر کمزور طبقات کے لیے ریزرویشن کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔انہوں نے کہا، ”سپریم کورٹ نے 3-2 کے فیصلے میں جنوری 2019 میں پارلیمنٹ کی طرف سے منظور کی گئی آئین کی 103ویں ترمیم کو برقرار رکھا ہے۔ تمام پانچوں جج 103 ویں آئینی ترمیم میں اقتصادی طور پر کمزور طبقات- ای ڈبلیو ایس کے لوگوں کے لئے ریزرویشن پر متفق تھے۔مسٹر رمیش نے کہا، ‘تین ججوں نے رائے دی ہے کہ ای ڈبلیو ایس زمرہ سے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کو باہر رکھا جا سکتا ہے۔ ان میں سے ہر ایک نے اپنے اپنے موقف کی مختلف وجوہات بیان کیں۔ دو ججوں نے رائے دی ہے کہ درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور او بی سی کوای ڈبلیو ایس زمرہ سے خارج کرنا غیر آئینی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس نے کئی دیگر جماعتوں کے ساتھ پارلیمنٹ میں اس آئینی ترمیمی بل کی حمایت کرتے ہوئے اس پراس کی تفصیلی تحقیقات کے لئے جے پی سی کا مطالبہ کیا تھا۔ لیکن لوک سبھا انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اسے جلد بازی میں پاس کروا دیا گیا۔ پانچوں ججوں میں سے ہر ایک نے اس حوالے سے کئی مسائل اٹھائے ہیں۔ کانگریس پارٹی ان کا تفصیلی مطالعہ کر رہی ہے۔