مشن ڈائریکٹر جموں وکشمیر رورل لائیولی ہُڈس مشن ڈاکٹر سیّد سحرش اصغر نے آج مشن کے فیلڈ عملے پر زور دیا کہ وہ گاندربل ضلع میں نئے گروپ انٹرپرائزز۔ایف پی اوز ،سی ایچ سی کی تشکیل پر توجہ دیں۔ اُنہوں نے یہ ہدایات ضلع کے مشن کا جائزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے منظور کی ہیں۔اُنہوں نے ضلع میں سکیم کو فروغ دینے اور کئی دستکاریوں کو مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔مشن ڈائریکٹر نے اَفسران کو مزید ہدایت دی کہ وہ دیہی خواتین کو ایس ایچ جی کے دائرے میں شامل کریں تاکہ وہ ضلع میں سماجی او رمعاشی ترقی کو فروغ دے سکیں۔اُنہوں نے اَفسران سے کہا کہ جے کے آر ایل ایم خوراک ، تغذیہ اور صحت سے متعلق رُکاوٹوں کو دُور کرنے کے لئے کوشاں ہے۔اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمار ی توجہ خواتین کی سماجی ترقی پر مرکوز ہے۔ڈاکٹر سیّد سحرش اصغر نے کہا کہ مشن خواتین کو اَنٹرپرینیور شپ کے مواقع بھی فراہم کر رہا ہے جبکہ اُنہیں مالیاتی اِداروں اور بازاروں تک رسائی فراہم کررہا ہے۔اُنہوں نے بلاک پروگرام منیجروں کو ہدایت دی کہ وہ سماجی متحرک ہونے کے دوران ہی آدھار سیڈنگ کا عمل مکمل کریں اور تمام ایس ایچ جی ممبران کو سماجی تحفظ سکیموں کے تحت اِندراج کرائیں جن میں پی ایم ایس بی وائی اور پی ایم جے جے پی ایم وغیرہ شامل ہیں۔ضلع میں بلاکوں کی پیش رفت کے بارے میں میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ 14142دیہی خواتین کو 1608 ایس ایچ جیز میں شامل کیا گیا ہے اور 6.08 کروڑ روپے کی رقم مشن کی جانب سے ایس ایچ جیز کو سرمایہ کے طور پر فراہم کی گئی ہے ۔ ایس ایچ جی کے اراکین نے مختلف معیشتوں بشمول مشروم کاشت ، دودھ پروسسنگ ، دہی بنانے ، بھیڑ پالن ،مگس بانی وغیرہ میں اقدامات کے تحت سرمایہ کاری کی ہے۔ میٹنگ میں ایڈیشنل مشن ڈائریکٹر کشمیر ساجد یحییٰ نقاش ، ڈسٹرکٹ پروگرام منیجروں ، بلاک پروگرام منیجروں ، ضلع گاندربل کے ایم آئی ایس اسسٹنٹ اور مشن کے دیگر اَفسران نے شرکت کی۔