کشمیری پنڈت از جاں ، بھائی شدید زخمی شدید نازک حالت میں اسپتال منتقل
جنوبی ضلع شوپیان کے چھوٹی گام علاقے میں منگل کی صبح اس وقت سنسنی کا ماحول پھیل گیا جب مشتبہ ملی ٹنٹوں نے اقلیتی طبقہ سے وابستہ دو افراد پر نزدیکی باغات میں گولیاں چلائی جس کے نتیجے میں ایک کی موت ہوئی جبکہ دوسرا شدید طور پر زخمی ہو گیا ۔ پولیس کے مطابق ملی ٹنٹوں نے دو کشمیری پنڈت بھائیوں پر باغات میںگولیاں چلائی جس کے نتیجے میںایک بھائی کی موت ہوئی جبکہ دوسرا زخمی ہو گیا ۔اطلاعات کے مطابق جنوبی ضلع شوپیان کے چھوٹی گام علاقے میں مسلح ملی ٹنٹوں نے سیب کے باغات میں کام کر رہے دو کشمیری پنڈت بھائیوں کو نشانہ بنا کر شدید فائرنگ کی ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ دونوں بھائی اپنے باغات میں کام میںمصروف تھے جس دوران وہاں اچانک ملی ٹنٹ نمودار ہوہئے اور انہوں نے دونوں بھائی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میںوہ خون میںلت پت وہیں گر پڑے ۔ معلوم ہوا ہے کہ دونوں کو شدید زخمی حالت میں اسپتال پہنچایا گیا جہاں سنیل کمار نامی کشمیری پنڈت کی موت ہوئی جبکہ ان کے بھائی پنٹو کمار شدید زخمی حالت میں سرینگر کے فوجی اسپتال منتقل کیا گیا ۔ پولیس کے ایک سنیئر افسر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ملی ٹنتوں نے چھوٹی گام علاقے میں کشمیری پنڈت سنیل کمار پنڈت اور ان کے بھائی پر اس وقت گولیاں چلائیں جب وہ اپنے سیب کے باغات میں کام کررہا تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں کو زخمی حالت میں اسپتال پہنچانے کی کوشش کی گئی تاہم ایک زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا ۔ پولیس کے مطابق واقعہ کے ساتھ ہی فوج و فورسز کی اضافی نفری علاقے میں پہنچ گئی جنہوں نے پورے علاقے کو محاصرے میں لیکر حملہ آوروں کی تلاش بڑے پیمانے پر شروع کرد ی تاہم آخری اطلاعات ملنے تک کسی کو گرفتار نہیںکیا گیا ۔ قابل ذکر ہے کہ اس گاﺅںمیں چند ماہ قبل بھی مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک پنڈت پر حملہ کیا تھا جس سے وہ شدید زخمی ہوا تھا ۔ ادھر جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے فوجی اسپتال کا دورہ کرکے وہاں زیر علاج دوسرے پنڈت کی عیادت کی ۔ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے لکھا”فوجی اسپتال کا دورہ کرکے وہاں شوپیان حملے میں زخمی پتمبر ناتھ پنڈت کی عیادت کی اور ان کی خیر عافیت پوچھی ۔