معاشرے، معیشت اور ملکی سلامتی پر منشیات اسمگلنگ کے منفی اثرات مرتب
حاصل رقم ملک مخالف سرگرمیوں کیلئے استعمال
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتے کو کہا کہ مرکز نے منشیات کے تئیں زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے اور اس کے نتائج سامنے آرہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ منشیات فروشی سے حاصل ہونے والی رقم کاملک دشمن وملک مخالف سرگرمیوں کیلئے استعمال ہوتاہے ۔اطلاعات کے مطابق چندی گڑھ میں منشیات کی اسمگلنگ اور قومی سلامتی پر 2روزہ قومی کانفرنس کا افتتاح کرنے کے بعد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہاکہ یہ ایک صحت مند معاشرے اور خوشحال قوم کے مقصد کے حصول کےلئے ضروری ہے کہ سماج میں موجود ہر نوعیت کی برائیوںکاقلع قمع کیا جائے۔خیال رہے اس2روزہ کانفرنس کا اہتمام نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے کیا ہے۔مرکزی وزیرداخلہ نے کہاکہ منشیات اسمگلنگ اورغیرقانونی دھندے کے تئیں زیرﺅ ٹالرنس پالیسی یہ سیکورٹی کے نقطہ نظر سے اہم تھی کیونکہ منشیات کی تجارت سے حاصل ہونے والی گندی رقم کو ملک کےخلاف سرگرمیوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔وزیرداخلہ امت شاہ نے کہاکہ جب نریندر مودی جی2014 میں وزیر اعظم بنے توحکومت ہند نے منشیات کے تئیں زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی۔امت شاہ نے منشیات کے خلاف جنگ کاذکر کرتے ہوئے کہاکہ یہ جنگ تیزی سے اور درست سمت میں آگے بڑھ رہی تھی،اور اس کے نتائج دکھانا شروع ہو گئے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ منشیات نوجوان نسل کو بری طرح متاثر کرتی ہے، اسے دھیمک کی طرح نقصان پہنچاتی ہے۔انہوںنے اس بات پر زور دیا کہ حکومت اس لعنت کو ختم کرنے کےلئے پرعزم ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ منشیات نہ صرف ان کا استعمال کرنے والوں پر بلکہ معاشرے، معیشت اور ملکی سلامتی پر بھی منفی اثرات مرتب کرتی ہیں،اورہمیں اسے مکمل طور پر ختم کرنا ہوگا۔چندی گڑھ میں جاری دوروزہ کانفرنس کے موقع پر، دہلی، چنئی، گوہاٹی اور کولکتہ میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو کی ٹیموں کے ذریعہ تقریباً 31ہزار کلوگرام منشیات کو تلف کیا گیا۔