جموںوکشمیرمیں ملی ٹنسی کیلئے عبداللہ اورمفتی خاندان ذمہ دار ،صرف اپنی تجوریاں بھرلیں:ترون چگ
مرکزمیں برسراقتدار جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے سری نگر کے تاریخی گھنٹہ گھرلالچوک میں پہلی بار کارگل تک ترنگا ریلی نکالی گئی جس میںتقریباً300 بائیک سواروں نے شرکت کی۔بھاجپاکی اس ترنگاریلی کے پیش نظر شہر کے سیول لائنز علاقہ میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ،لالچوک کی جانب جانے والی کچھ سڑکوںکوسیل کردیاگیا تھا جبکہ دونوں اہم پلوں اور2فٹ برجوں پر بھی پولیس وفورسزکی اضافی نفری بٹھادی گئی تھی ۔تفصیلات کے مطابق لالچوک میں منعقدہ ترنگا ریلی میں بھاجپا کے سینئر لیڈروں بشمول ترون چھگ،ڈاکٹر درخشاں اندرابی ،رویندررینا ،سنیل شرما کے علاوہ دیگر لیڈروں وسینئرارکان موجودتھے ۔بھاجپا کی رنگاریلی کو پارٹی کے جنرل سکریٹری ترون چگ نے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ یہ 26 جولائی کو وجے دیوس کے موقع پر کارگل وار میموریل پر اختتام پذیر ہوگی۔ترنگاریل کے شرکاءکا تعلق بی جے پی کے یووا مورچہ سے تھا جو ملک کے مختلف مقامات سے آئے تھے۔ترون چگ نے اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے جڑواں خاندانوں (مفتی وعبداللہ)نے، جنہوں نے یہاں گزشتہ 70 سالوں سے حکومت کی ہے، نے اسے دہشت گردی کا دارالحکومت بنایا ہے، لیکن وزیر اعظم نے اسے سیاحت کا دارالحکومت بنا دیا ہے۔
عبداللہ اور مفتیوں کو نشانہ بناتے ہوئے تران چگ نے کہا کہ جڑواں خاندان پچھلے 70 سالوں میں لوگوں کی خدمت کرنے میں ناکام رہے ہیں اوردونوں خاندانوں نے جموں و کشمیر کو دہشت گردی کا دارالحکومت بنایا ہے جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اسے سیاحت اور ترقی کا دارالحکومت بنایا ہے۔انہوںنے کہاکہ محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا تھا کہ آرٹیکل370 کی منسوخی کے بعد، کوئی بھی جموں و کشمیر میں ترنگا نہیں لہرائے گا، وہ لال چوک کا دورہ کریں اور دیکھیں کہ کس طرح ہر کوئی اپنے ہاتھوں میں ترنگا اٹھائے ہوئے ہےں۔ترون چگ نے مزید کہا کہ جڑواں خاندان بلند ہونے کا دعویٰ کر رہے تھے،اور یہ کہ آرٹیکل 370 کو ختم نہیں کیا جا سکتا، لیکن پی ایم مودی نے اسے ممکن بنایا ہے۔بھاجپا کے قومی جنرل سیکرٹری نے پی اے جی ڈی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ جڑواں خاندانوں نے ہاتھ ملایا ہے اور گپکار گینگ کے ساتھ آئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ فاروق عبداللہ،اُنکابیٹا عمرعبداللہ اورمحبوبہ مفتی صرف زہریلے بیانات دے رہے ہیں۔ترون چگ کاکہناتھاکہ عبداللہ، مفتی اور نہرو خاندانوں کو اب عوام نے مسترد کر دیا ہے۔ نوجوان جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے آگے آئے ہیں۔ جموں و کشمیر کے مختلف حصوں سے نوجوانوں نے بائیک ریلی میں شرکت کی۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے جموں و کشمیر کو لوٹا ہے، وہ یہاں کی ترقی کو یقینی بنانے میں ناکام رہے لیکن ان کی جائیدادوں میں اضافہ ہوتا رہتا ہے، ترون چگ نے مزید کہا کہ ترنگا ہر کشمیری کے دل و دماغ میں ہے، لیکن یہ سیاست دان اس حقیقت کو ماننے سے گریزاں ہیں۔ریلی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ ریلی کارگل جنگ کی قربانیوں کو یاد کرنے کےلئے منعقد کی جا رہی ہے۔ انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جموں و کشمیر آگے بڑھا ہے اور یہ کہ خاندانوں کی امنگوں کے مطابق آگے نہیں بڑھ سکتا۔بی جے پی کی جموں و کشمیرشاخ کے صدر رویندر رینا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترنگاہماری شناخت ہے اور یہ مذہب، ذات پات اور نسل سے قطع نظر سب کا ہے۔انہوں نے کہاکہ بہت سے لوگوں نے ہندوستان کی آزادی کے لیے اپنی جانیں قربان کی ہیں۔ اس ترنگے کے لیے کئی افسران بھی مارے گئے ہیں۔جموں و کشمیر کے سابق وزیر سنیل شرما نے کہا کہ جموں وکشمیر میں بی جے پی کی اپنی حکومت ہوگی۔بی جے پی یوا مورچہ کے قومی صدر تیجسوی سوریا نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پہلی بار اس طرح کی ریلی کا انعقاد کیا گیا ہے۔