2سال بعدہونے والی یاترا کے پیش نظرمرکزی نیم فوجی دستوں کی400کمپنیوںکی تعیناتی پر اتفاق
لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کی شام یونیفائیڈ ہیڈ کوارٹر میٹنگ میں جموں و کشمیر میں سیکورٹی صورتحال بالخصوص43روزہ سالانہ مرناتھ کے انتظامات کا جائزہ لیا جس میں فوج، نیم فوجی دستوں، جموں و کشمیر کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔اطلاعات کے مطابق راج بھون سری نگر میں لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کی زیرصدارت منعقدہ اس میٹنگ میںپولیس، سول انتظامیہ اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے علاوہ دیگرمتعلقین نے بھی شرکت کی ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وادی میں امرناتھ یاترا کے انتظامات کا یہ دوسرا اعلیٰ سطحی جائزہ ہے۔ مرکزی داخلہ سکریٹری اے کے بھلا نے گزشتہ ماہ سری نگر کے اپنے تین روزہ دورے کے دوران یاترا کے انتظامات کا جائزہ لیا تھا۔جموں و کشمیر میں فوج کے دونوں جنرل آفیسرز کمانڈنگ (15ویں اور 16ویں کور)، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا، ہوم سیکرٹری آر کے گوئل، گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشوار کمارجو امرناتھ شرائن بورڈ کے سی ای او بھی ہیں ، ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ اور مرکزی مسلح پولیس فورسز کے تمام سربراہان، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور جموں و کشمیر دونوں ڈویڑنوں میں سول اور پولیس انتظامیہ نے اس میٹنگ میں شرکت کی۔لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں منعقدہ یونیفائیڈ ہیڈ کوارٹر میٹنگ 3گھنٹے تک جاری رہی۔یونیفائیڈ ہیڈ کوارٹر نے امرناتھ یاترا کےلئے سیکورٹی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا جس میں مختلف مقامات پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی، سیکورٹی کےلئے درکار اضافی نیم فوجی کمپنیوں کی کل تعداد، یاترا کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کرنے والے کٹر عسکریت پسندوں کا خاتمہ اور انسداد بغاوت کو مضبوط بنانا شامل ہے۔خیال رہے امسال امرناتھ یاترا30جون سے11اگست تک43 دن جاری رہنے والی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق تمام سیکورٹی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سینئر افسران نے لیفٹیننٹ گورنر کو مجوزہ سیکورٹی اقدامات اور ان کی ضروریات کے بارے میں آگاہ کیا۔ سول انتظامیہ کے افسران نے یاترا کے لئے کئے جانے والے دیگر انتظامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ یونیفائیڈ ہیڈکوارٹر میٹنگ کے بارے میں کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، لیکن میڈیا رپورٹس کے مطابق منوج سنہا نے سالانہ یاترا کیلئے فول پروف حفاظتی اقدامات اور دیگر انتظامات کی ہدایت کی ہے۔ کشمیر میں سیاحوں کے بھاری رش کو دیکھتے ہوئے، حکومت اس سال امرناتھ یاترا کےلئے تقریباً8 لاکھ یاتریوں کی آمد کی توقع کر رہی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اس بار سیکورٹی کے انتظامات مزید سخت ہونے جا رہے ہیں کیونکہ یاترا2 سال بعد ہو رہی ہے۔ 2019 میں جب یاترا آخری بار منعقد ہوئی تھی، مرکزی وزارت داخلہ نے یاترا کے لیے336 اضافی نیم فوجی کمپنیوں کو منظوری دی تھی۔ اس سال تقریباً 400 کمپنیوں کی تعیناتی متوقع ہے۔محکمہ داخلہ اور پولیس ہیڈ کوارٹر نیم فوجی کمپنیوں کی تفصیلات پر کام کر رہے ہیں جو یاترا کے لئے مرکزی وزارت داخلہ سے طلب کی جائیں گی۔میڈیا رپورٹس میں مزید بتایاگیاکہ تفصیلات پر اس ہفتے کام کیا جائے گا اور وزارت داخلہ کو بھیجا جائے گا۔