کہا،محکمہ 10برس تک کی عمر کے بچوں کو ہیلتھ کارڈ بنائے
پرنسپل سیکرٹری صحت و طبی تعلیم نوین کمار چودھری نے آج نیشنل ہیلتھ مشن ( این ایچ ایم ) کے تحت مختلف اجزا¿ کے لئے مختص فنڈس کے مکمل اِستعمال پر زور دیا۔اِن باتوں کا اِظہار پرنسپل سیکرٹری نے آج یہاں ایک منعقدہ میٹنگ میں این ایچ ایم کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے کیا۔میٹنگ میں ایم ڈی این ایچ ایم محمد یاسین چودھری ، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر مشتاق احمد راتھر ، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں شکیل الرحمان اور محکمہ کے کئی دیگر افسران اور متعلقین نے شرکت کی۔پرنسپل سیکرٹری این ایچ ایم کے اَفسران پر زور دیا کہ وہ مشن کے تحت مختص تمام فنڈس کے اِستعمال کے لئے ایک مضبوط ایکشن پلان بنائیں ۔اُنہوں نے ان سے کہا کہ ہر سہ ماہی میں کم از کم 25فیصد فنڈس خرچ کریں جو کہ تیسری سہ ماہی کے اِختتام تک زائد اَز 75 فیصد کے ہدف تک پہنچ جائیں۔اُنہوں نے اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ مرکزی حکومت کی طرف ادائیگیوں کی بروقت اجرا¿ کے لئے ہرماہ کے آخیر میں خرچ شدہ فنڈس کے یوٹیلائزیشن سر ٹیفکیٹ جمع کریں ۔اُنہوں نے اَفسران سے کہاکہ وہ اخراجات کے لئے اَپنی استعداد کار میں اِضافہ کریں۔اُنہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ اَپنے اخراجات کی ہفتہ وار رِپورٹ پیش کریں اور اِس کا جائزہ لینے کے لئے ماہانہ میٹنگ منعقد کریں۔
نوین کمار چودھری نے دونوں ڈائریکٹروں پر زور دیا کہ وہ ڈاکٹروں کو اِنتظامی کام کرنے سے بچاکراَفرادی قوت کا مو¿ثر استعمال کریں ۔ اُنہوں نے اَفسران سے کہا کہ وہ جموںوکشمیر یوٹی کے دُور دراز علاقوں میں صحت خدمات کو بہتر بنائیں ۔اُنہوں نے جموںوکشمیر یوٹی کے قبائلی علاقوں میں جلد ہی میگا ہیلتھ کیمپس منعقد کرنے کی بھی ہدایت دی جس میں موتیابند ہٹانے وغیرہ جیسی چھوٹی سرجریوں کی فراہمی ہے۔پرنسپل سیکرٹری نے ڈائریکٹران مزید زور دیا کہ وہ 10 برس سے کم عمر کے ہر بچے کے لئے ایک صحت پیدا کی جانی چاہیے جو ان کی طبی تاریخ کے ساتھ ساتھ ان کی صحت کے اہم پیرا میٹروں کی عکاسی کرتی ہے ۔ اُنہوں نے ان سے کہا کہ اسے کہیں بھی فوری حوالہ کے لئے ڈیجیٹائز کیا جانا چاہیے۔اُنہوں نے انہیں تمام نئے جنموں کے لئے یہ کارڈ تیار کر کے عمل شروع کرنے کا مشورہ دیا۔