اشرف مولودی سال 2013 سے سرگرم تھا اور ا±س کی کافی عرصے تلاش تھی، وہ شہری ہلاکتوں میںملوث تھا / آئی جی پی کشمیر
شمال و جنوب میں جنگجو مخالف آپریشنوں میں تیزی کے بیچ سیاحتی مقام پہلگام کے جنگلی علاقہ سری چند ٹاپ میں فوج و فورسز اور جنگجوﺅںکے مابین مسلح تصادم آرائی میں حزب المجاہدین کا اعلیٰ کمانڈر اشرف مولوی سمیت تین جنگجو جاں بحق ہو گئے ۔ آئی جی پی کشمیر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’اشرف مولوی شہری او رسیکورٹی فورسز کی ہلاکتوں میں ملوث تھا اور اس کے خلاف جرائم کی ایک لمبی فہرست بھی موجود ہے‘۔انہوں ٹویٹ میں اشرف مولوی کی ہلاکت کو بہت بڑی کامیابی سے تعبیر کیا۔پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سری چند ٹاپ پہلگام کے جنگلی علاقے میں جنگجوﺅں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج ، سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس نے جمعہ کی صبح علاقے کو محاصرہ میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کردی۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جونہی علاقے میں سیکورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن شروع کردیا تو وہاں چھپے بیٹھنے عسکریت پسندوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی علاقے میں جھڑپ شروع ہوئی۔

ذرائع کے مطابق اسی دوران فورسز کی اضافی کمک علاقے کی جانب روانہ کی گئی جنہوں نے پورے علاقے کو سیل کر دیا اور جنگجوﺅںکے فرار ہونے کے تمام راستے سیل کر دئے گئے ۔ پولیس ذرائع کے مطابق ابتدائی فائرنگ کے نتیجے میںگولیوں کے تبادلے کے بعد علاقے کا محاصرہ وسیع کر دیا گیا ہے اور ملی ٹنٹوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ علاقے میںکچھ وقت تک گولی باری ہوئی اور جونہی علاقے میں گولیوںکا تبادلہ تھم گیا تو وہاں سے تین جنگجوﺅںکی نعشیں بر آمد کر لی گئی ۔جن میںسے ایک اعلیٰ حزب کمانڈر اشرف مولوی بھی شامل تھا ۔ کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار کا کہنا ہے کہ پہلگام تصادم آرائی کے دوران حزب کمانڈر سمیت تین جنگجو مارے گئے۔موصوف آئی جی پی نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پہلگام انکاونٹر میں حزب المجاہدین کا اعلیٰ کمانڈر اشرف مولوی مارا گیا۔انہوں نے کہا: ’وہ (اشرف مولوی) شہری او رسیکورٹی فورسز کی ہلاکتوں میں ملوث تھا اور اس کے خلاف جرائم کی ایک لمبی فہرست بھی موجود ہے‘۔انہوں ٹویٹ میں اشرف مولوی کی ہلاکت کو بہت بڑی کامیابی سے تعبیر کیا۔آئی جی کشمیر نے بتایا کہ اشرف مولودی سال 2013 سے سرگرم تھا اور ا±س کی کافی عرصے سے سیکورٹی فورسز کو تلاش تھی۔ پولیس کے ایک سنیئر آفیسر نے جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے میں ملی ٹنٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس و سیکورٹی فورسز کو محاصرے میںلیا گیا جس دوران وہاں جھڑپ شروع ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ جھڑپ میں تین جنگجو مارے گئے جبکہ علاقے میں تلاشی آپریشن جاری ہے۔