بھارت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے پڑوسی ملک کو فوری مدد فراہم کرنے کی اپیل کی
کولمبو: ۹۱/ اپریل (ایجنسیز) سری لنکا کے صدر گوتابایا راجا پکشے نے ملک کے بدترین معاشی بحران میں اپنے غلط فیصلوں کو تسلیم کرتے ہوئے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ ان کو درست کریں گے۔ خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق صدر گوتابایا راجا پکشے نے اپنی 17 رکنی نئی کابینہ سے گفتگو کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ ان سے غلطیاں ہوئیں جس کے باعث ملک معاشی بحران سے دوچار ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو قرضوں کے بحران میں مدد کیلئے بہت پہلے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے رجوع کر لینا چاہیے تھا اور ملکی زراعت کو مکمل طور پر نامیاتی بنانے کیلئے کیمیائی کھاد پر پابندی نہیں لگانا چاہیے تھی۔ سری لنکا کے صدر گوتابایا راجا پکشے کا کہنا تھا کہ وہ ملک کے بدترین معاشی حالات سے پیدا سیاسی بحران کے حل کیلئے پرعزم ہیں۔ سری لنکا کو رواں سال اپنے 25 ارب ڈالر کے غیرملکی قرضے میں سے سات ارب ڈالر ادا کرنا ہیں اور ملک دیوالیہ ہو چکا ہے۔ سری لنکا کے پاس بیرون ملک سے اشیائے ضرورت درآمد کرنے کیلئے غیرملکی کرنسی کی کمی ہے۔ دریں اثناءمرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے سری لنکا میں بڑے اقتصادی بحران اور ہندوستان کی طرف سے دی جارہی مدد کا حوالہ دیتے ہوئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے پڑوسی ملک کو فوری مدد فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔دریں اثناءمحترمہ سیتا رمن نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے ساتھ آج یہاں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ-ورلڈ بینک (آئی ایم ایف-ڈبلیو بی) کی میٹنگ کے دوران سری لنکا کے مسئلے سمیت مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ سیتا رمن نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے سری لنکا کو فوری مالی امداد فراہم کی جانی چاہیے۔ منیجنگ ڈائریکٹر نے وزیر خزانہ کو یقین دلایا کہ آئی ایم ایف سری لنکا کے ساتھ فعال طور پر روابط جاری رکھے گا۔