روسی جنگی بحری جہاز دھماکوں کے بعد بحراسود میں غرق
کیف: ۵۱/ اپریل (ایجنسیز) یوکرین کے دارالحکومت کیف میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں جبکہ فضائی حملے کے سائرن بھی بج اٹھے۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق کیف، خیرسن، مشرقی شہر خارکیف اور ایوانو فرینکیوسک کے قصبے میں ہونےوالے دھماکوں کے بعد فوری طور پر نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ یوکرینی میڈیا نے کیف کے کچھ حصوں میں بجلی کی بندش کی اطلاع دی ہے۔ یہ دھماکے اس وقت سنے گئے ہیں جب جمعرات کو روس کے ایک بحری جنگی جہاز کو بحرِ اسود میں دھماکے سے شدید نقصان پہنچا۔ یوکرین نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ روس کے بحر اسود میں سوویت دور کے پرچم بردار جہاز کو اس کے ایک میزائل نے نشانہ بنایا۔ یوکرین کا کہنا ہے کہ اس نے جنگی جہاز کو مقامی طور پر بنائے گئے نیپچون اینٹی شپ میزائل سے نشانہ بنایا۔ واضح رہے کہ جمعرات کو روس کے سرکاری میڈیا نے بتایا تھا کہ موسکوا میزائل کروز میں ا?گ لگنے کے باعث اسلحہ دھماکہ سے پھٹ گیا۔ روس کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا تھا کہ جہاز جمعرات کو اس وقت ڈوبا جب اسے بندرگاہ کی طرف لے جایا جا رہا تھا۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق بحر اسود میں بحری جہاز میں آگ پر قابو پا لیا گیا اور عملے کو بھی بحفاظت نکال لیا گیا۔ دریں اثناءروس کا فلیگ شپ جنگی بحری جہاز دھماکوں اور آگ لگنے کے بعد بحر اسود میں ڈوب گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یوکرین نے روسی بحری جنگی جہاز’موسکوواڈیلٹ‘کو میزائل سے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق جہاز کے تمام عملے کو محفوظ طریقے سے نکال لیا گیا ہے۔ دوسری جانب ترجمان پنٹاگن جان کربی نے بحری جہاز ڈوبنے کو روس کے بحیرہ اسود میں موجود فلیٹ کے لیے بڑا نقصان قرار دیا ہے۔