کمانڈر سمیت دو غیر ملکی لشکر جنگجو از جاں ، دو پولیس اور ایک سی آر پی ایف اہلکار زخمی ، اسلحہ بھی بر آمد
دونوں مہلوک جنگجو ماسئمہ میں سی آر پی ایف سمیت دیگر کئی گرینیڈ اور پستول حملوں میں ملوث تھے / پولیس
جنگجومخالف آپریشنوں میںتیزی کے بیچ شہر سرینگر کے بشمبر نگر خانیار علاقے میں پولیس و سیکورٹی فورسز اور جنگجوﺅںکے مابین مسلح تصادم آرائی میں کمانڈر سمیت دو پاکستانی لشکر جنگجو جاںبحق ہوئے جبکہ طرفین کے مابین گولیوںکے تبادلے میں دو پولیس اور ایک سی آر پی ایف اہلکار زخمی ہو گئے ۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے جھڑپ میںدو پاکستانی ملی ٹنٹوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مہلوکین میں ایک محمد بھائی وادی کشمیر میں سال 2019سے سرگرم تھا اور وہ ماسئمہ سرینگر میںحالیہ میںہوئے حملے میں ملوث ہونے علاوہ کئی شہری ہلاکتوں میںملوث تھا ۔ انہوںنے کہا کہ مہلوک ملی ٹنٹوں سے اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط کر لیا گیا ۔ پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بشمبر نگر خانیار سرینگر میں دو ملی ٹنٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد سرینگر پولیس ، کیو اے ٹی اور سی آر پی ایف نے علاقے کو اتوار کی صبح قریب 10بجکر 50منٹ پر علاقے کومحاصرہ میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کردی۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جونہی علاقے میں سیکورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن شروع کردیا تو وہاں چھپے بیٹھنے عسکریت پسندوں نے سیکورٹی فورسز پر گرینیڈ داغا جس کے نتیجے میں دو پولیس اور ایک سی آر پی ایف اہلکار زخمی ہو گئے جن کو علاج و معالجہ کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ اس کے ساتھ ہی علاقے میں جھڑپ شروع ہوئی۔ ذرائع کے مطابق اسی دوران فورسز کی اضافی کمک علاقے کی جانب روانہ کی گئی جنہوں نے پورے علاقے کو سیل کر دیا اور جنگجوﺅںکے فرار ہونے کے تمام راستے سیل کر دئے گئے ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ رہائشی مکان میںپھنسے ملی ٹنٹوں کو بار بار خود سپردگی کرنے کا موقعہ فراہم کیا گا تاہم انہوں نے پیشکش ٹھکرادی اور سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے جواب میں فورسز نے بھی جوابی کارورائی کی ۔ ذرائع نے بتایا کہ علاقے میںکچھ وقت تک گولیوں کا تبادلہ جاری رہا اور جونہی کھیتوں میںگولی باری کا سلسلہ تھم گیا تو وہاں دو ملی ٹنٹوںکی نعشیںبر آمد کر لی گئی جن کی شناخت محمد بھائی عرف ابو قاسم ورف محمد شیب عرف مدثر اور ابو ارسلان عرف خالد عرف عادل کے بطور ہوئی ہے اور دونوں پاکستان سے تعلق رکھتے تھے ۔ پولیس ذرائع کے مطابق دونوں عسکری تنظیم لشکر سے وابستہ تھے ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ دونوں مہلوک جنگجو سے اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط کر لیا گیا ہے ۔ پولیس نے جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حفاظتی عملے کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ ملی ٹینٹ علاقے میں چھپے بیٹھے ہیں تو پولیس و سیکورٹی فورسز نے مشترکہ طورپر فوراً علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور ا±نہیں ڈھونڈ نکالنے کے لئے کارروائی شروع کی۔انہوں نے کہا کہ فرار ہونے کے تمام راستے مسدود پا کر جنگجووں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی چنانچہ سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔ترجمان نے بتایا کہ کچھ عرصہ تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں دو ملی ٹینٹ مارا گئے جن کے قبضے سے اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔پولیس کے مطابق مارے گئے ملی ٹنٹوں کی شناخت محمد بھائی عرف ابو قاسم ورف محمد شیب عرف مدثر اور ابو ارسلان عرف خالد عرف عادل کے بطور ہوئی ہے اور دونوں پاکستان سے تعلق رکھتے تھے ۔ پولیس کے مطابق پولیس ریکارڈ میں دونوں ”A“ زمرے میں تھے ۔ پولیس نے محمد بھائی کے بارے میںبتایا کہ وہ سال 2019سے سرگرم تھا جبکہ ابو ارسلان سال 2021سے وسطی کشمیر میں سرگرم تھا ۔ پولیس کے مطابق دونوں مہلوک ملی ٹنٹ پستول اور گرینیڈ حملوں میںملوث تھتے جبکہ حالیہ میںماسئمہ سرینگر میں سی آر پی ایف اہلکاروں پر حملے میںبھی دونوں ملوث تھے ۔