تمام سیاسی جماعتوں نے جموں وکشمیر کے لوگوں میں تقسیم پیدا کی / غلام نبی ا ٓزاد
جموںکشمیرکے سابق وزیر اعلیٰ اورکانگریس کے سینئر وزیر غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں جو کچھ ہوا اس کےلئے پاکستان اور عسکریت پسند ذمہ دار ہے جس کی وجہ سے کشمیری مسلمانوں ، کشمیری پنڈتوں ، ڈوگروں ، سکھوں اور دیگر طبقہ جات کو کافی مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرناپڑا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کشمیر فائلز میں کشمیری پنڈتوں کے ساتھ ہوئی زیادتی کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ یہاں جو کچھ ہوا اس میں کشمیریوں کا کوئی ہاتھ نہیں ہے بلکہ اس کےلئے پاکستان اور ملیٹنٹ براہ راست ذمہ دار تھے ۔ اتوار کے روز، غلام نبی آزاد نے گارڈن اسٹیٹ تریکوٹہ نگر میں جموں بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ایوارڈ تقریب میں شرکت کی۔ انہیں پدم بھوشن ایوارڈ ملنے پر اعزاز سے نوازا گیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جو کچھ ہوا اس کے ذمہ دار پاکستان اور عسکریت پسند ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے سیکولرازم پر بھی بات کی۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہامیں مانتا ہوں کہ مہاتما گاندھی سب سے بڑے ہندو اور سیکولر تھے۔ جموں و کشمیر میں جو کچھ ہوا اس کے ذمہ دار پاکستان اور ملیٹنٹ ہے جس سے ہندو، کشمیری پنڈت، کشمیری مسلمان، ڈوگرہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی ہفتہ کو جموں میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے دورہ کے دوران جموں پہنچے۔قبل ازیں ہفتہ کو آزاد نے پارٹی قائدین پر زور دیا کہ وہ آئندہ اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کو تیز کریں۔ آزاد نے کچھ عرصے سے جموں و کشمیر میں اپنی سرگرمی میں اضافہ کیا ہے۔ہفتہ کو جموں ہوائی اڈے پر ان کی آمد پر آزاد دھڑے کے سینئر پارٹی لیڈروں نے ان کا استقبال کیا۔ اپنی مقامی رہائش گاہ پر آزاد نے سابق ایم ایل ایز، جے ایم سی کونسلروں اور دیگر قائدین کے ساتھ میٹنگ کی تاکہ آئندہ اسمبلی انتخابات کی تیاریوں اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔ آزاد کا جموں کا دو روزہ دورہ بتایا جا رہا ہے۔انہوں نے پارٹی قائدین پر زور دیا کہ وہ عوام میں فعالیت بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے ہر کوئی اپنی شرکت کو یقینی بنائے۔ اس دوران سابق نائب وزیر اعلیٰ تارا چند، ڈاکٹر منوہر لال، وقار رسول، شبیر احمد وغیرہ موجود تھے۔ ساتھ ہی محبوبہ مفتی 20 مارچ کو صبح 11.30 بجے رنجیت پیلس آر ایس پورہ میں ایک روزہ پارٹی ورکرز کنونشن میں شرکت کریں گی۔ 1990 کے کشمیریوں کے اخراج اور ہلاکتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس سمیت تمام سیاسی جماعتیں مختلف بنیادوں پر لوگوں میں تقسیم پیدا کررہی ہیں۔ اسی دوران آزاد نے کہا ، ” سیاسی جماعتیں مذہب، ذات پات اور دیگر چیزوں کی بنیاد پر (لوگوں کے درمیان) تقسیم پیدا کر رہی ہیں۔ میں کسی بھی پارٹی کو معاف نہیں کر رہا ہوں، بشمول میری پارٹی(کانگریس)سول سوسائٹی کو اتحاد کیساتھ ساتھ رہنا چاہیے۔ بلا امتیاز ذات پات، مذہب سب کو انصاف ملنا چاہیے”۔