سرینگر/20مارچ/سی این آئی // جمو ں کشمیر کو عسکریت پسند وں اور بدعنوانی سے پاک کرکے ایک ترقی یافتہ خطہ بنانے کیلئے کوششیںجاری ہے کی بات کرتے ہوئے جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنیا نے کہا کہ جموں کشمیر حیاتات تنوع سے بھرا ہوا ہے جو کہ ہماری طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام چیلنجوں کا مقابلہ کیا ہے اور سیکورٹی فورسز نے ہر وقت دشمن کے عزائم کو ناکام بنا کر اپنی بہادری کا ثبوت پیش کیا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق ادھم پور جموں میں تربیتی مرکز میں بارڈر سیکورٹی فورس کے 636 نئے بھرتی ہونے والے اہلکاروں کی پاسنگ آو¿ٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے جموںکشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے دراندازی کی کوششوں اور سمگلنگ سمیت مختلف چیلنجوں کا بہادری سے سامنا کرنے کے لیے سیکورٹی فورسز کی کارورائیوں کی کی تعریف کی۔ اس موقعہ پر اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جمو ں کشمیر کو عسکریت پسند وں اور بدعنوانی سے پاک کرکے ایک ترقی یافتہ خطہ بنانے کیلئے کوششیںجاری ہے ۔ لیفٹنٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر حیاتات تنوع سے بھرا ہوا ہے جو ہماری طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام چیلنجز کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے اور ہماری سیکورٹی فورسز ہر وقت الرٹ ہیںجنہوں نے ملک دشمن عناصر کے منصوبو ں کو ناکام بنا کر ایک نئے جموں و کشمیر کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ لیفٹنٹ گورنر نے کہا کہ دہائیوں پرانے شدت پسندی کے نظام کو مکمل طور پر ختم کرنے کی ضرورت ہے۔منوج سنہا نے کہا ” ہم نے جموں و کشمیر کو بدعنوانی اور خوف سے پاک ایک ترقی یافتہ معاشرہ بنانے کے لیے بدعنوانی، شدت پسندی کی مالی معاونت اور عسکریت پسندوں کے ماحولیاتی نظام پر فیصلہ کن ضرب لگانے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھی ہیں اور یہ ہمارا ہدف ہے“۔ سنہا نے بی ایس ایف کے نئے بھرتی ہونے والوں پر زور دیا کہ وہ فورس اور عوام کی روایت اور توقعات پر پورا اتریں اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیں تاکہ کوئی دشمن ملک کی سرحدوں کی خلاف ورزی نہ کر سکے۔منشیات کی لت ایک بڑا چیلنج ہے کیونکہ منشیات ایک سازش کے تحت پاکستان سے اسمگل کی جاتی ہے۔ منشیات کی سمگلنگ کو روکنے کے لیے آپ کو بڑا کردار ادا کرنا ہوگا۔ لیفٹنٹ گورنر نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ امن کے لیے اپنے پڑوسیوں کے ساتھ باہمی ہم آہنگی کے ساتھ رہنا چاہتا ہے لیکن، اگر کوئی ہمارا امتحان لینا چاہتا ہے تو ہم مناسب جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔بی ایس ایف کی تشکیل کے بعد سے اس کی تاریخ اور شراکت کو یاد دلاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس فورس نے نہ صرف سرحدوں کی حفاظت میں اہم کردار ادا کیا ہے، بلکہ اس نے ملک میں داخلی سلامتی کو برقرار رکھنے میں بھی بھرپور کوشش کی ہے۔جموں و کشمیر میں بی ایس ایف کے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 1965 میں اس کے قیام کے بعد سے، اس فورس نے سرحد پر امن برقرار رکھنے اور سرحدی دیہاتیوں کی مدد کرنے میں ایک قابل تعریف کام کیا ہے جو کہ قابل تعریف ہے