مارچ کے مہینے میں گرمی کے تمام وقتی ریکارڈ ٹوٹ گئے
20مارچ تک موسم میں کوئی تبدیلی کے آثار نہیں ۔ محکمہ موسمیا ت
سرینگر/18مارچ///جموں کشمیر میں درجہ حرارت میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے جس کے نتیجے میںمارچ کے مہینے میں گرمی کے سابقہ تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔ آسمان مسلسل صاف رہنے کے باعث کئی اضلاع میں گرمی کی شدت میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے جو لوگ ایک ہفتہ قبل ٹھنڈک محسوس کر رہے تھے انہیں پسینہ آنا شروع ہو گیا ہے۔ادھر محکمہ موسمیات نے 20مارچ تک موسم کی صورتحال جوں کی توں رہنے کی پیش گوئی کی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں اور کشمیر کے بیشتر مقامات پر رات کے درجہ حرارت میں اضافہ ہوا، جو کہ جمعہ کو گلمرگ میں معمول سے 7.3 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔محکمہ موسمیات کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں گزشتہ رات کے 7.6 ڈگری سینٹی گریڈ کے مقابلے میں کم سے کم 8.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ سال کے اس وقت کے دوران سری نگر کے لیے درجہ حرارت معمول سے 3.8 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔اسی طرح سے قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت 7.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جیسا کہ گزشتہ رات تھا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے گیٹ وے ٹاو¿ن میںدرجہ حرارت معمول سے 3.4 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔محکمہ موسمیات نے مزید بتایا ہے کہ کوکرناگ، جنوبی کشمیر میں بھی، گزشتہ رات 7.7 ° C کے مقابلے میں 8.4 ° C کا کم درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا اور یہ موسم کے اس وقت کے دوران معمول سے 4.9 ° C زیادہ تھا۔ اسی طرح جنوبی کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کل رات 2.1 ڈگری سینٹی گریڈ کے مقابلے میں 2.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ درجہ حرارت معمول سے 1.9 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔عہدیدار نے بتایا کہ گلمرگ میں گزشتہ رات 4.8 ڈگری سینٹی گریڈ کے مقابلے میں 5.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے مشہور اسکیئنگ ریزورٹ کے لیے منفی 2.3 ڈگری سینٹی گریڈ معمول ہے، لیکن شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں درجہ حرارت معمول سے 7.3 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔شمالی کشمیر کے کپواڑہ قصبے میں گزشتہ رات 5.6 ڈگری سینٹی گریڈ کے مقابلے 6.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ نے بتایا کہ درجہ حرارت معمول سے 3.1 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔انہوں نے بتایا کہ جموں میں کم سے کم درجہ حرارت 24.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ رات 16.9 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔ انہوں نے کہا کہ سال کے اس وقت کے دوران جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت میں درجہ حرارت معمول سے 9.1 °C زیادہ تھا۔محکمہ کے مطابق بانہال میں کم سے کم درجہ حرارت 8.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیاجبکہ بٹوٹ میں کم سے کم درجہ حرارت 13.1 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ بھدرواہ میں کم سے کم درجہ حرارت 9.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔لداخ لیہہ میں گزشتہ رات 1.4 ڈگری سینٹی گریڈ کے مقابلے میں کم از کم 1.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ خودکار کارگل سٹیشن میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ عہدیدار نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں فی الحال بنیادی طور پر خشک موسم متوقع ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کا موسم اس بار پہلے ہی گرمی لے آیا ہے۔ عالم یہ ہے کہ کئی سرد علاقوں میں درجہ حرارت نے مارچ کے مہینے کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ موسمیاتی مرکز سری نگر کی ڈائریکٹر سونم لوٹس کے مطابق گزشتہ طویل عرصے سے صاف موسم کی وجہ سے بیشتر اضلاع میں درجہ حرارت میں اچانک اضافہ ہوا ہے۔ آنے والے دنوں میں بھی کسی بڑے ویسٹرن ڈسٹربنس کا کوئی امکان نہیں ہے جس کی وجہ سے درجہ حرارت بڑھے گا۔اعدادوشمار کے مطابق میں گزشتہ چند برسوں کے مارچ مہینوں کی اگر بات کریں تو سال 2018کو درجہ حرارت 28.3ڈگر ریکارڈ کیا گیا تھا جبکہ جموں میں 1945میں 31مارچ کو درجہ حرارت 37.2تک پہنچ گیا تھا ۔ اسی طرح سال 2018میں ہی پہلگام میں 30مارچ کو 23.9ریکارڈ کیا گیا تھا ۔ اسی طرح سے آج بھی یہ تمام ریکارڈ توڑنے کی دوڑ میں دکھائی دے رہا ہے ۔