جنوری کے مقابلے فروری میں ایندھن اور بجلی کی قیمتوں میں 4.35 فیصد اضافہ ریکارڈ
نئی دہلی: ۴۱ مارچ (یو این آئی) تھوک قیمت انڈیکس پر مبنی افراط زر جنوری کے مقابلے فروری میں بڑھ کر 13.11 فیصد ہوگیا۔ جنوری کے ابتدائی اعداد و شمار میں اس مہینے کی افراط زر 12.96 فیصد تھی۔ گزشتہ سال فروری میں تھوک مہنگائی 4.83 فیصد تھی۔ وزارت تجارت و صنعت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس بار فروری میں معدنی تیل، بنیادی دھاتوں، کیمیکلز اور کیمیکل مصنوعات، خام تیل اور قدرتی گیس، کھانے پینے کی اشیاءاور نان فوڈ مصنوعات کی تھوک قیمتیں گزشتہ سال فروری کے مقابلے میں زیادہ تھیں۔اقتصادی مشیر کے دفتر، صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ (ڈی پی آئی آئی ٹی) کے دفتر کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق فروری 2022 میں تھوک قیمت کا اشاریہ 2022 کے 142.9 پوائنٹ (عارضی) کے مقابلے میں 1.4 فیصد اضافے کے ساتھ 144.9 پوائنٹس (عارضی) رہا۔بنیادی اشیاءکے زمرے میں تھوک مہنگائی جنوری میں 13.87 فیصد سے کم ہو کر فروری میں 13.39 فیصد رہ گئی۔پرائمری آرٹیکلز کے زمرے کے تھوک قیمتوں کا اشاریہ جنوری کے مقابلے فروری میں 1.09 فیصد زیادہ تھا، ماہ بہ ماہ خام تیل اور قدرتی گیس کی قیمتوں میں 14.25 فیصد، مصنوعات کی قیمتوں میں 3.28 فیصد، معدنیات کی قیمتوں میں 3.17 فیصد اضافہ ہوا۔ اس زمرے میں غیر خوراکی مصنوعات کی قیمتیں اس عرصے کے دوران بنیادی اشیائے خوردونوش کی تھوک قیمتوں کے اشاریہ میں جنوری کے مقابلے میں 0.87 فیصد کی کمی درج کی گئی۔ جنوری کے مقابلے فروری میں ایندھن اور بجلی کی قیمتوں میں 4.35 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ایندھن اور بجلی کے شعبے میں مہنگائی فروری میں 31.50 فیصد رہی جو جنوری میں 32.27 فیصد تھی۔