یہ ہلاکت لشکری طیبہ کے کمانڈر کے کہنے پر انجام دی گئی تھی۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار
سرینگر/13مارچ/بانسپکٹر جنرل آف پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ شوپیاں میں گزشتہ روز سی آر پی ایف اہلکار کی ہلاکت میں ملوث ایک جنگجو اور اس کے معاون کو ہلاکت کے صرف 24گھنٹوں کے اندر گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ جبکہ جرم میں استعمال ہتھیار بھی ضبط کرلیا گیا ہے ۔اس ضمن میں ایس ایس پی شوپیاں نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ سی آر پی ایف کے قتل کے سلسلے میں شروع کی گئی تحقیقات میں پتہ چلا کہ اس ہلاکت میں لشکر سے وابستہ دو افراد شامل ہیں جن کے قبضہ سے ہتھیار اور ایک موٹر سائکل بھی برآمد کرلی گئی جس اس جرم کے ارتکاب میں استعمال کی گئی تھی۔اطلاعات کے مطابق سنیچر وار کی شام کو جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھیوں ایک سی آرپی ایف اہلکار کی ہلاکت کا واقع سامنے آیا جس کے حوالے سے آج جموں کشمیر پولیس کے انسپکٹر جنرل کشمیر زون وجے کمار نے بتایا ہے کہ اس ہلاکت میں ملوث ملی ٹنٹ اور اس کے معاون کو واقع انجام دینے کے محض بارہ گھنٹوں بعد ہی گرفتار کرلیا گیا ۔ انہوںنے بتایا کہ سی آر پی ایف اہلکار جو کہ اپنے گھر چھٹی پر آیا ہوا تھا کو ہلاک کرنے کی کارروائی لشکر طیبہ کے کمانڈر عابد رمضان شیخ کی ہدایت پر انجام دی گئی تھی۔ انہوںنے بتایا کہ اس جرم میں استعمال کیا گیا ہتھیار بھی پولیس نے ضبط کرلیا ہے اور دونوں گرفتار شدگان سے مزید پوچھ تاچھ شروع کی گئی ہے اور امید ہے کہ اس سلسلے میں مزید گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی ۔یہاں یہ بات قابل امر ہے کہ سنیچروار کی شام کو نامعلوم بندوق برداروں نے شوپیاں میں ایک سی آر پی ایف اہلکار مختار احدم داﺅ ولد محمد جمال الدین داﺅ ساکن چیک چوٹی پورہ شوپیاں پر گولیاں چلاکر اس کے شدید زخمی کردیا تھا جس کو اگرچہ فوری طور پر ہسپتال پہنچاگیا تاہم ڈاکٹروں نے اسے ہسپتال پہنچنانے پر مردہ قراردیا تھا۔ اس سے قبل جنگجوﺅں نے کولگام ضلع میں ایک سرپنچ کو ہلاک کیا تھا جبکہ پلوامہ میں ایک اور سرپنچ پر حملہ کیا گیا تھا تاہم وہ اس حملے میں بچ نکلا۔ دریں اثناءسی آر پی ایف اہلکارکی ہلاکت کے حوالے سے آج ایس ایس پی شوپیاں امرت پال سنگھ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ مختار داﺅ کی ہلاکت کے سلسلے میں جب پولیس نے تحقیقات شروع کی تو اس میں لشکر سے وابستہ ایک جنگجواور اس کے معاون کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ۔ انہوںنے بتایا کہ اس سلسلے میں پولسی نے رخسار احمد ٹھوکر اور ایک معاون جنگجو عامر احمد دیوان کو گرفتار کرلیا جن کے قبضے سے وہ پستول بھی برآمد کیا جو اس جرم کے ارتکاب میں استعمال ہوا تھا ۔ جبکہ اس ”کرائم “ کو انجام دینے کےلئے جس موٹرسائکل کا استعمال کیا گیا اس کو بھی پولیس نے ضبط کرلیا ہے ۔ انہوںنے مزید بتایا کہ پولیس اس کوشش میں ہے کہ اس طرح کے واقعات مستقبل میں رونماءنہ ہو ۔ انہوںنے بتایا کہ ہم نے پنچوں اور سرپنچوں کےلئے محفوظ رہائشی سہولیت کا بندوبست کیا ہے اور کسی بھی پنچائت ممبر کو ایس او پیز کی خلاف ورزی نہیں کرنی چاہئے جس سے بعدمیں کوئی پریشانی ہو۔