کابل: ۹ مارچ: عالمی یوم نسواں پر طالبان نے خواتین کارکنان کی جانب سے خون کے عطیات کی مہم روک دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق افغانستان میں عام طور پر خواتین کے دن کو خاموشی کے ساتھ منایا جاتا ہے، سماجی کارکنان حکومت کی جانب سے گرفتاری یا قید کئے جانے کے خطرے سے خوفزدہ رہتے ہیں۔ کابل کے ایک ہسپتال کے باہر خواتین کے حقوق کی ایک تحریک کی سربراہ مونیسا م±بارز نے سات دیگر کارکنان کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اس گروپ کا ارادہ احتجاج کرنے کا تھا، تاہم خواتین کے حقوق کیلئے مظاہرہ کرنےوالوں پر طالبان کے کریک ڈاو¿ن کی وجہ سے انہوں نے خون کا عطیہ دینے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کو کابل کے جمہوریات ہسپتال میں طالبان کے مقرر کردہ ہسپتال ڈائریکٹر نے اس وقت ناکام بنا دیا جب ہسپتال کے عملے کو معلوم ہوا کہ اس کا مقصد خواتین کا عالمی دن منانا ہے۔