امپھال (یو این آئی) کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ ایک طرف ان کی پارٹی ایک ایسا ملک چاہتی ہے جو لوگوں کو مختلف زبانوں، ثقافتوں اور روایات کی پیروی کرنے کی اجازت دینے پر یقین رکھتا ہو اور دوسری طرف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)ایک نظریے ، ایک فکر اور ایک زبان کی برتری کو تسلیم کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانگریس اور بی جے پی کی لڑائی ہے ۔مسٹر گاندھی نے یہاں ہپتا کانگجی بنگ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے کارکنان بشمول وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے کئی لیڈروں نے منی پور میں ‘احساس برتری’ لے کر آئے ہیں اور انہیں اس کی ثقافت، تہذیب، روایات پر فخر ہے اور وہ یہاں کے جمہوری اداروں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔مسٹر گاندھی نے کہا، “ہم ایک ایسے ہندوستان میں یقین رکھتے ہیں جہاں ہر ریاست کو مساوی حقوق حاصل ہیں اور انہیں اپنی زبان، تہذیب اور ثقافت کی پیروی کرنے کی بھی اجازت ہے ۔ اس کے برعکس ہم بی جے پی کے نظریے کے خلاف ہیں۔ ان کا نظریہ ایک زبان اور ثقافت کو اپنانا ہے جو کہ تمام زبانوں اور ثقافتوں سے بالاتر ہو۔ آج ہندوستان میں ان دو نظریات کے درمیان لڑائی جاری ہے ۔