یوکرین چھوڑنے والے امریکیوں کیلئے پولینڈ میں امریکی مرکز کا قیام
ماسکو/ ایجنسیز/ روس کی فوج کی چند یونٹس یوکرین کی سرحد کے قریب مشقیں مکمل کرنے کے بعد واپس لوٹ آئی ہیں جبکہ یوکرین میں امریکی سفارت خانے نے یوکرین چھوڑنے والے امریکی شہریوں کیلئے پولینڈ میں ایک استقبالیہ مرکز کھول دیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق روس کی وزارتِ دفاع کے بیان کے بعد یہ اُمید پیدا ہوئی ہے کہ روس یوکرین پر چڑھائی کی منصوبہ بندی نہیں کر رہاہے۔ تاہم وزارتِ دفاع کے بیان سے یہ واضح نہیں ہے کہ ماسکو نے کس مقام سے فوجیوں کو واپس بلایا ہے اور کتنے فوجی واپس آئے ہیں۔ سرحد سے فوج کے بعض یونٹس کی واپسی کے اعلان پر یوکرین کے رہنماوں نے شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔ یوکرین کے وزیرِ خارجہ دیمترو کلیبا نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے تواتر کے ساتھ مختلف بیانات سامنے آ رہے ہیں اور ہم سرحد سے فوج کی واپسی پر اس وقت تک یقین نہیں کرینگے جب تک اسے عملی شکل میں ہوتا ہوا نہ دیکھ لیں۔ روس کی جانب سے فوج کی واپسی کا بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب امریکہ اور برطانیہ سمیت کئی مغربی ملکوں کی جانب سے اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا تھا کہ روس کسی بھی وقت یوکرین پر حملہ آور ہو سکتا ہے۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین کی سرحد کے ساتھ فوج کی تعیناتی اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ وہ کسی بھی وقت حملہ کر سکنے کی طاقت رکھتا ہے۔ روس نے اپنے اتحادی ملک بیلا روس کے ساتھ ایک بڑی فوجی مشق بھی کی ہے جس کی سرحد یوکرین کے ساتھ ملتی ہے۔ دریں اثناءیوکرین میں امریکی سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے یوکرین چھوڑنے والے امریکی شہریوں کے لیے پولینڈ میں ایک استقبالیہ مرکز کھول دیا ہے ۔سفارت خانے نے کہا “امریکی شہری اب یوکرین سے متصل زمینی سرحد کے ذریعے پولینڈ میں داخل ہو سکتے ہیں”۔ انہیں کسی بھی منظوری کی ضرورت نہیں ہے ۔ ہم یوکرین سے زمینی راستے سے پولینڈ جانے والوں کی کورزووا-کراکویٹس یا میڈیکا-شیہینی سرحد عبور کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔