جموں میں 41کروڑ لاگ سے 20بجلی پروجیکٹوں کا کیا افتتاح ، کہا فورسز نے امن و امان میں قابل سراہنا رول اداکیا
جن لوگوں کو کمیشن کی عبوری رپورٹ پر اعتراض ہے، وہ کمیشن کے سامنے اپنا رخ تحریری طور پر رکھیں کی بات کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ یہ کمیشن پارلیمنٹ کے منظور کردہ قانون کے تحت تشکیل دیا گیا ہے۔ سنہا نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک خود مختار ادارہ ہے۔ حد بندی کمیشن اس کے تحت کام کرتا ہے۔ اگر کسی کو کمیشن کی سفارشات پر کوئی اعتراض ہے تو وہ اعتراضات اور تجاویز براہ راست کمیشن کو تحریری طور پر بھیجیں۔اسی دوران انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اگلے ماہ یہاں 20,000 سے 25,000 کروڑ روپے کی صنعتی سرمایہ کاری کے آغاز کی سنگ بنیاد تقریب کی صدارت کریں گے۔اطلاعات کے مطابق منگل کو جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے 41کروڑ روپے کی لاگت سے بجلٹا جموں میں 20بجلی پروجیکٹوں کاافتتاح کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ جموں میں موسم گرما میں بجلی کی بلا خلل سپلائی کو یقینی بنانے کےلئے سرکار کئی طرح کے اقدامات اُٹھارہی ہے ۔انہوںنے بتایا کہ ان بجلی کے پروجیکٹوں سے معاشی سرگرمیوں کو یقینی بنایا جا سکے۔ اضافی صلاحیت میں اضافہ جموں، ادھم پور، ریاسی، پونچھ، راجوری اور ملحقہ علاقوں کی بجلی کی ضروریات میں بڑا فرق پ±ر کرے گا۔بجلٹا جموں میں بجلی کے پروجیکٹوں کے افتتاحی موقعے پر ایک تقریب کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آزاد اتھارٹی ہے اور حد بندی کمیشن اس کے تحت کام کر رہا ہے۔ اگر کسی کو پینل کی تجاویز سے کوئی تحفظات ہیں تو وہ تحریری شکل میں کمیشن کو بھیجیں۔ انہوںنے بتایا کہ جموں کشمیر میں فورسز نے امن و امان قائم کرنے کےلئے جو کردار اداکیا ہے وہ قابل سراہنا ہے ۔منوج سنہا نے منگل کو کہا کہ حد بندی کمیشن پارلیمنٹ میں منظور کردہ ایک قانون کے تحت تشکیل دیا گیا تھا اور جو لوگ اس کی تجاویز پر تحفظات رکھتے ہیں انہیں تحریری شکل میں اسے درج کرنا چاہئے۔انہوںنے بتایاکہ ”الیکشن کمیشن ایک آزاد اتھارٹی ہے اور حد بندی کمیشن اس کے تحت کام کر رہا ہے۔ اگر کسی کو پینل کی تجاویز سے کوئی تحفظات ہیں تو وہ تحریری شکل میں کمیشن کو بھیجیں۔ اگر ایک عام شہری کو بھی کوئی تحفظات ہیں تو اسے کمیشن کو بھیجنا چاہئے تاکہ ایک صحت مند عوامی بحث ہو،” سنہا نے بجلتا، جموں میں ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں کو بتایاکہ جموں کشمیر میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کےلئےسرکاری کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 70 سالوں میں ملک بھر میں خاص طور پر جموں و کشمیر میں سیکورٹی فورسز کا کردار قابل ستائش رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے ہماری سیکورٹی فورسز تمام چیلنجز کا مقابلہ کر رہی ہیں وہ تعریف کے مستحق ہیں۔جموں و کشمیر کے لیے صنعتی سرمایہ کاری کی اسکیم کے لیے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 25,000 کروڑ روپے کی صنعتی سرمایہ کاری کی توقع تھی لیکن یہ اسکیم ایسی ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ اس میں 70,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہوگی۔