حکومت نیشنل اسٹاک ایکسچینج چلانےوالے بابا کا نام بتائے :کانگریس
نئی دہلی(یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ سب سے بڑی نیشنل اسٹاک ایکسچینج- این ایس ای کو کوئی نادیدہ بابا ہمالیہ میں بیٹھ کر کہیں سے کنٹرول کر رہے ہیں اور سب سے بڑے معاشی گھپلے کو انجام دے رہے ہیں اس لیے پورے معاملے پر وائٹ پیپر جاری کرکے ملک کے عوام کو حقیقت بتائی جانی چاہیے ۔ کانگریس کے ترجمان گورو بلو نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ بابا ہمالیہ میں کسی نامعلوم جگہ سے این ایس سی کو ہدایات دیتے ہیں اور سی اے او اور ڈائریکٹر اس بابا کی ہدایات پر عمل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ انکشاف کسی اور نے نہیں بلکہ انڈین سکیورٹیز اور ایکسچینج بورڈ آف انڈیا- ایس ای بی آئی(سیبی) نے اپنی رپورٹ میں کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ این ایس سی 3.300 لاکھ کروڑ روپے کے کاروبار والی کمپنی ہے اور اس میں کوئی بابا نادیدہ رہ کر دخل دیتا ہے تو یقینی طور پر یہ ملک کا اب تک کا سب سے بڑا معاشی گھپلہ ہے اور وزیراعظم نریندر مودی اور وزیرخزانہ نرملا سیتارمن کو اس معاملے میں وائٹ پیپر جاری کرنا چاہیے ۔ ترجمان نے کہا کہ کمال کی بات یہ ہے کہ سیبی نے ملک کے اس سب سے بڑے اسٹاک ایکسچینج پر ایک ہزار کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا لیکن این ایس سی نے جرمانہ ادا کرنے سے انکار کر دیا۔سیبی کی رپورٹ سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بابا ای میل بھیج کر سی ای او کی تقرری کرتا ہے اورکسے ڈائریکٹر بنانا ہے اور یہ بھی ہدایت دیتا ہے لیکن تعجب کی بات یہ ہے کہ حکومت پتہ نہیں لگا پا رہی ہے کہ بابا کس جگہ سے این ایس سی کو ای میل بھیجتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب 2016 میں این ایس سی کی سابق سی ای او چترا رام کرشنا کو ہٹایا گیا تھا اور ان کو 44 کروڑ روپیے این ایس ای نے کمپنی چھوڑتے وقت دیے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ خود چترا نے اعتراف کیا ہے کہ وہ بابا کے ہدایات پر کام کرتی رہی ہے اور وہ ان بابا سے تقریباً 20-25 سال پہلے ملی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ سی ای او کی بات پر پوری دنیا ہنس رہی ہے ۔