جو لوگ پارٹی چھوڑ گئے ان لیڈران کے واپسی کے دروازے بند:محبوبہ مفتی
موجودہ سرکار جموں و کشمیر کو تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کر کے تباہ کر رہی ہے
جموں 18جنوری: کے این ایس : پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے منگل کو کہا کہ وہ ان لیڈروں کو واپس نہیں لے رہی ہیں جنہوں نے پارٹی کو چھوڑ دیا ہے حالانکہ ان میں سے بہت سے لوگ واپس آنا چاہتے ہیں۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق جولائی 2018میں محبوبہ کی زیرقیادت مخلوط حکومت سے بی جے پی کی حمایت واپس لینے کے بعد پی ڈی پی کے درجنوں سینئر رہنماو¿ں بشمول سابق وزرائاور قانون سازوں نے پارٹی چھوڑ دی اور ان میں سے زیادہ تر نے الطاف بخاری کی قیادت والی اپنی پارٹی یا سجاد لون کی قیادت والی پیپلز کانفرنس میں شمولیت اختیار کی۔”میں نے یہ اصول بنا لیا ہے کہ جو لوگ ہمیں چھوڑ کر چلے گئے انہیں واپس نہیں لیا جائے گا۔ محبوبہ نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی چھوڑنے والے بہت سے لیڈر واپس آنے کے لیے بے چین ہیں لیکن میں انہیں واپس نہیں لے جاو¿ں گی۔اس تقریب کا اہتمام پی ڈی پی نے درجنوں نئے آنے والوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے کیا گیا تھا جس میں سابق وزیر بوشن لال ڈوگرا کے حامی بھی شامل تھے جنہوں نے گزشتہ ماہ پی ڈی پی میں دوبارہ شمولیت اختیار کی تھی۔ ”ڈوگرہ میرے چھوٹے بھائی کی طرح ہے اور ایک شریف آدمی ہے جس کی میں سب سے زیادہ عزت کرتا ہوں۔ان کا پارٹی میں دوبارہ شامل ہونے کا معاملہ غیر معمولی ہے،“ محبوبہ نے کہا، امید ظاہر کرتے ہوئے کہ وہ دیگر کارکنوں کے ساتھ مل کر پارٹی کو نچلی سطح پر مضبوط کرنے کے لیے انتھک محنت کریں گے۔ بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ حکمران جماعت جموں و کشمیر کو تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کر رہی ہے اور اس نے سابقہ ریاست کو تباہ کر دیا ہے۔”میری عوام سے درخواست ہے کہ جموں و کشمیر کو بچانے کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔ اگر آپ جموں و کشمیر کو بچانے کے قابل ہیں تو آپ ملک کو بچائیں گے۔ انہوں نے جموں و کشمیر سے ملک کی تباہی کا آغاز کیا، "جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا۔ جموں و کشمیر میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کرنے کے حکومتی منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ "بیرونی سرمایہ کار اپنی مزدور قوت کو اپنے ساتھ لاتے ہیں جب کہ ان اپارٹمنٹس میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں جو بڑے ریئل اسٹیٹ سرمایہ کاروں کی طرف سے تعمیر کیے جائیں گے۔”انہوںنے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ بے دخلی کی مہم شروع کر رہی ہے تاکہ غریب لوگوں سے زمینیں واپس حاصل کی جا سکیں، خواہ ان کے مذہب، نسل یا ذات سے تعلق ہو۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں امیر امیر تر ہوتے جا رہے ہیں جبکہ نوجوانوں کے بے روزگار ہونے اور مہنگائی آسمان کو چھونے کے ساتھ غریبوں کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے۔اپنے پارٹی کارکنوں کی تعریف کرتے ہوئے محبوبہ نے کہا کہ پارٹی کے بانی مفتی محمد سعید کے خواب کو ہر گزرتے دن کے ساتھ حقیقت بنتے دیکھنا خوش آئند ہے۔ ”میں جموں میں بڑھتے ہوئے کشمیر کے لوگوں کی تشویش دیکھ رہا ہوں۔ مفتی دونوں خطوں کو ایک ساتھ کھڑا دیکھنا اور ایک دوسرے کے درد کو سمجھنا چاہتے تھے۔ یہ آج ہو رہا ہے، "انہوں نے کہا۔