لوگوں کا درد محسوس کرتا ہوں ، کل تک صد فیصدی بجلی بحال ہوگی ۔ لیفٹیننٹ گورنر
جموں کشمیر میں کل تک 100فیصدی بجلی بحال ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ بجلی کی عدم دستیابی سے پیدا شدہ صورتحال سے بخوبی واقف ہوں اور یہ درد محسوس کرتے ہوئے لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ کل تک صد فیصدی بجلی بحال ہوگی ۔ جموں کشمیر میں محکمہ بجلی کے ملازمین اور سرکار کے درمیان جاری مخاصمت کے حوالے سے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ میں جموں کشمیر کے 125کروڑ لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ بجلی ملازمین کی ہڑتال سے پیدا شدہ صورتحال اور پریشانی کا درد میں محسوس کرتا ہوں اور ہر ایک شہری کی فلاح و بہبود اور آسائش ہماری ترجیح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے کئی پیڈیوں نے بلا خلل 24گھنٹے بجلی کی دستیابی کا خواب دیکھا ہے اور ہم نے ان کا یہ ادھورا خواب پورا کرنے کےلئے ایک اہم قدم اُٹھاتے ہوئے بجلی شعبہ میں نئی اصلاحات لانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ تاہم بدقسمتی سے جن لوگوں نے دہائیوں سے عہدوں فائز تھے نے اس سلسلے میں کچھ نہیں کیا کیوں کہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ نظام میں تبدیلی لاکر لوگوں کی زندگی بہتر ہو۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ سرکار کی طرف سے کسی بھی ملازم کی تنخواہ ، مشاہرہ التوا میں نہیں رکھا گیا ہے اور اس وقت ہڑتال پر ملازمین کے ساتھ بات بھی کی گئی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ میں کسی کا نام نہیں لینا چاہتا لیکن کچھ لوگ ہیں جو بجلی کی فراہمی کےلئے فوج کی خدمات پر تنقید کرتے ہیں ۔ انہوںنے بتایا کہ REC، این ٹی پی سی ، این ایچ پی سی اور فوج کی انجینئرنگ ونگ سے اہلکاروں کو بلایا گیا ہے جس سے صرف 60فیصدی بجلی فراہم کرنا کا ہمارا وعدہ پورا ہوا اور کل تک جموں کشمیر کے سبھی اضلاع میں 100فیصدی بجلی بحال ہوگی ۔ انہوںنے کہا کہ لوگوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی میںکسی بھی قسم کی لاپرواہی نہیں برتی جائے گی اور ناہی اس معاملے پر کوئی سمجھوتہ کیا جاسکتا ہے ۔ ایل جی منوج سنہا نے بتایا کہ ملک کے بجلی شعبے میں زبردست کام کیا جاچکا ہے اور دیہی علاقے 20سے 22گھنٹوں تک بجلی حاصل کررہے ہیں۔ بد قسمتی سے جموں کشمیر کو اس سے محروم رکھا گیا ہے اور ہم نے اس ضمن میں اقدامات اُٹھائے ہیں ۔ آپ میں سے اکثر یہ جانتے ہوں گے کہ ہماری مجموعی پیداوار 3500میگا واٹ ہے اگرچہ یوٹی کو 20ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے ۔ گزشتہ 6سے آٹھ مہینوں میں ہم نے NHPCکے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے جس کے تحت ہم اگلے چار سے پانچ برسوں تک مزید 3500میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے اہل ہوں گے ۔ ملک میں بجلی کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن یوٹی کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن سسٹم میں باہر سے بجلی لے جانے کی صلاحیت محدود ہے۔ ہم نے اس سمت میں کام کیا ہے اور اس مخصوص صلاحیت سازی کے منصوبے کا 40فیصدی حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔اور میں یہ صاف کردینا چاہتا ہوں کہ وزیر اعظم نے ہمیں گزشتہ 14مہینوں میں ہر وقت اپنا مکمل تعاون دیا ہے ہم نے ٹرانسمشن اور تقسیم کاری کے نظام کو بہتر بنانے کےلئے اب تک 236پروجیکٹوں کو مکمل کیا ہے ۔