زیون سرینگر حملے میں زخمی ایک اور پولیس اہلکار چل بسا مہلوکین کی تعداد 03تک پہنچ گئی
زیون سرینگر میں سوموار کی شام پولیس بس پر جنگجوﺅںکے حملے میں زخمی ہونے والا ایک اور پولیس اہلکار منگل کی صبح فوجی اسپتال میں زخمو ں کی تاب ن لاکر چل بسا جس کے ساتھ ہی حملے میں ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد تین تک پہنچ گئی ہے جبکہ زخمیوں میں سے کئی ایک کی حالت نازک بنی ہوئی ہے ۔ ادھر حملے کے بعد سرینگر اور دیگر مقامات پر سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے اور چیکنگ کا سلسلہ بھی تیز کر دیا گیا ہے ۔اطلاعات کے مطابق پانتھ چوک زیون سڑک پرسوموار کی شام دیر گئے مسلح جنگجوﺅں نے آئی آر پی کی 9بٹالین بس کو نشانہ بنا کر شدید فائرنگ کی۔جس کے نتیجے میںگاڑی میں سوار 14پولیس اہلکار زخمی ہو گئے جن میں شام دیر گئے دو اہلکار اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے جبکہ 12زخمیوں کو علاج معالجہ کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا جہاں کئی ایک کی حالت نازک بنی ہوئی تھی ۔ زخمیوں میں سے ایک اور پولیس اہلکار منگل کی صبح فوجی اسپتال میں دم توڑ بیٹھا جس کے ساتھ ہی مرنے والوں کی تعداد 3تک پہنچ گئی ہے ۔ پولیس کے ایک سنیئر آفیسر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جنگجوﺅں کے حملے میں زخمی ہونے والا ایک اور پولیس اہلکار اسپتال میں زندگی کی جنگ ہار گیا ۔ انہو ں نے بتایا کہ کانسٹبل رمیز احمد ولد محمد امین ساکنہ یمچی کنگن گاندربل منگل کی صبح فوجی اسپتال سرینگر میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا ۔ انہوں نے بتایا کہ کانسٹبل کی ہلاکت کے ساتھ ہی حملے میں مہلوک پولیس اہلکارو ںکی تعداد 03تک پہنچ گئی ہے جبکہ اس سے قبل اسسٹنٹ سب انسپکٹر غلا م حسن ساکنہ رام بن اور سلکشن گریڈ کانسٹبل شفق احمد ساکنہ مہوری ریاسی کی موت واقع ہوئی تھی ۔ ادھر زیون سرینگر میں حملے کے بعد سرینگر میں سیکورٹی فورسز کو چوکس کر دیا گیا ہے اور حساس مقامات پر سیکورٹی میں اضافہ کر دیا گیا جبکہ ساتھ ہی چیکنگ کا سلسلہ بھی تیز کر دیا گیا ہے اور راہگیروں کی باریک بینی سے چیکنگ کے ساتھ ساتھ ان سے پوچھ گچھ بھی کی جا رہی ہے ۔