کشمیر کا مسئلہ جلد حل کرنے اور دفعہ 35A کو بحال کرنے کا کیا مرکز سے مطالبہ
کہا کشمیر میں معصوم لوگوں کا خون بہانا بند کیا جائے، کشمیر کا حل صرف بات چیت سے کیا جا سکتا ہے
پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے پارٹی لیڈران و کارکنان کے ہمراہ دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کشمیر کا مسئلہ جلد حل کیا جائے ۔ ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے سوموار کو دہلی کے جنتر منتر پر اپنے پارٹی ورکرز کے ساتھ احتجاجی دھرنا دیا۔اس موقعہ پر محبوبہ مفتی نے مرکز پر جموں و کشمیر کو ”پرامن “علاقہ کے طور پر پیش کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ کشمیر کی سڑکوں پر خون بہایا جا رہا ہے اور لوگوں کو اپنی رائے کا اظہار کرنے پر انسداد شدت پسندی کے قوانین کے تحت گرفتار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو بولنے کی اجازت نہیں ہے، باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ کوئی باہر نکلتا ہے تو اسے گولی مار دی جاتی ہے۔ کشمیر کی سڑکیں خون سے بھری ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے نوجوانوں پر یو اے پی اے کی دفعات لگا کر انہیں جیلوں میں قید کیا جا رہا ہے۔ کشمیر کی جیلیں بھر گئیں تو انہیں اب ملک کی دیگر ریاستوں کی جیلوں میں بند کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ کشمیر کو گوڈسے کا کشمیر بننے نہیں دیں گی جب کہ موجودہ حکومت کشمیر کو گوڈسے کا کشمیر بنانا چاہتی ہیں۔محبوبہ مفتی نے واضح طور پر کہا کہ یہ گاندھی کا ملک ہے اور اسے ہم گوڈسے کے پیروکاروں کے حوالے نہیں کریں گے۔انہوں نے اپنے پارٹی ورکرز کے ساتھ احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کشمیر کا مسئلہ جلد حل کیا جائے اور دفعہ 35A کو بحال کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں معصوم لوگوں کا خون بہانا بند کیا جائے، کشمیر کا حل صرف بات چیت سے کیا جا سکتا ہے۔واضح رہے کہ نیشنل کانفرنس کے ممبرانِ پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ ،اکبر لون اور حسنین مسعودی نے پارلیمنٹ کے لان میں گاندھی جی کے مجسمہ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔