نئی دہلی(یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے زراعت سے متعلق تینوں قوانین کو حکومت کے ذریعہ پارلیمنٹ میں واپس لینے کو کسان اور مزدوروں کی جیت قرار دیا ہے ۔ لیکن کہا کہ بغیر بحث کرائے قوانین واپس لے کر حکومت نے یہ واضح کردیا ہے کہ پارلیمنٹ میں بحث سے اسے ڈر لگتا ہے ۔مسٹر گاندھی نے یہاں پارلیمنٹ ہا¶س میں نامہ نگاروں سے کہا کہ وہ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ جب حکومت نے زراعت سے متعلق قوانین کو واپس لے لیا تو انہیں بحث کرانے سے کیا ڈر تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو معلوم تھا کہ اس نے غلط کیا ہے ، اس لیے وہ پارلیمنٹ میں اس قانون پر بحث کرانے سے ڈرتی تھی اور اس پر بحث نہ کرانے کامتبادل چن کر ان قوانین کو واپس لے لیا۔انہوں نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ حکومت نے کسانوں کی طاقت کے سامنے جھک کر زراعت سے متعلق تینوں قوانین کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے لیکن ان کی پارٹی اس معاملے پر بات کرنا چاہتی ہے تاکہ یہ بھی پتہ چل سکے کہ ان قوانین کو لانے کے پیچھے کون سی طاقت تھی۔وہ تین، چار سرمایہ دار کون ہیں جو اس قانون کے پیچھے سختی سے کھڑے تھے تاکہ ان قوانین کے ذریعے کسان کی محنت پر ہاتھ مارا جائے ۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ان قوانین کو واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کسانوں سے معافی مانگی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے عوام سے معافی مانگنے سے واضح ہے کہ انہوں نے غلطی مان لی ہے کہ وہ 700 کسانوں کی موت کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی اپنی غلطی تسلیم کر رہے ہیں، اس لئے انہیں اب کسانوں کو معاوضہ دینا چاہئے ۔