جموں وکشمیر انتظامیہ نے کی انتباہی ایڈوائزری جاری
ہدایات کی خلاف ورزی پرہوگی تعزیری کارروائی شروع :ڈرگ اینڈ فوڈ کنٹرول آرگنائزیشن
سری نگر/ جموں و کشمیر انتظامیہ نے پھلوں کو مصنوعی طور پر پکنے سے متعلق ایک ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں پھلوں کا کاروبار اورتجارت کرنے والوں کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اس عمل کےلئے ممنوعہ کیلشیم کاربائیڈ کے استعمال کے خلاف خبردار کیا گیا ہے۔صارفین کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ مارکیٹ میں چوکس رہیں اور پھل صرف ان معروف دکانداروں سے ہی خریدیں جو یہ اعلاناًکہیں کہ فروخت کئے گئے پھل نقصان دہ اور ممنوعہ کیمیکلز کے استعمال سے نہیں پکے۔جے کے این ایس کے مطابق ڈرگ اینڈ فوڈ کنٹرول آرگنائزیشن جموں وکشمیرنے ایک اشتہار شائع کیا ہے کہ ہم پھلوں اور سبزیوں کی ذخیرہ اندوزی، پیکجنگ، تقسیم اور فروخت سے نمٹنے والے فوڈ بزنس آپریٹرز کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ مصنوعی پکنے کے عمل کے دوران اور بعد میں پکنے کے محفوظ طریقے کو یقینی بنانے کےلئے دی گئی ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔ اس میں ناکامی پر، تعزیری کارروائی شروع کی جائے گی۔ڈرگ اینڈ فوڈ کنٹرول آرگنائزیشن نے اس نے پھلوں کا کاروبار اورتجارت کرنے والوں کو پھلوں کو مصنوعی طور پر پکنے میں ممنوعہ کیلشیم کاربائیڈ لگانے کے خلاف خبردار کیا۔ایڈوائزری میں کہاگیاہے کہ ممنوعہ کیلشیم کاربائیڈ کے استعمال اور متبادل پکنے والے ایجنٹوں کی عدم دستیابی کے معاملے پر غور کرتے ہوئے، فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (FSSAI) نے ہندوستان میں پھل تاجروں کومعیاری طریقہ کارکے تحت پھلوں کو پکنے کے لیے ایتھیلین گیس کے استعمال کی اجازت دی ہے ۔ڈرگ اینڈ فوڈ کنٹرول آرگنائزیشن نے کہا کہ کیلشیم کاربائیڈ کے ساتھ مصنوعی پکنے پر، جسے ’مسالہ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس کے ممکنہ صحت کے خطرات کے پیش نظر سختی سے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔تنظیم نے خاص طور پر موسمیاتی پھلوں کے پکنے کےلئے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے،جس میں کہاگیاہے کہ وہ پھل جو پوری پختگی پر کاٹے جاتے ہیں اور ٹرانزٹ یا اسٹوریج کے دوران مزید پک سکتے ہیں، جیسے کیلا، امرود، ایوکاڈو، آم، سیب، ناشپاتی، خوبانی، آڑو، ٹماٹر وغیرہ۔ڈرگ اینڈ فوڈ کنٹرول آرگنائزیشن نے کہا کہ مصنوعی پکنے کےلئے ایتھیلین گیس کے استعمال کے لیے ایک تفصیلی SOP مطلع کیا گیا ہے۔تنظیم نے کہا کہ ایتھیلین گیس، ایتھنول، ایتھفون، وغیرہ کو پھلوں پر نمی، درجہ حرارت، اور نمائش کے وقت کے کنٹرول شدہ حالات میں پکنے کے عمل کو متحرک کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔تاہم، پھلوں کے ساتھ براہ راست رابطے میں آنے والی ایتھیلین گیس کے کسی بھی ذریعہ کی اجازت نہیں ہے۔مزید برآں، ایتھیلین گیس کے صرف منظور شدہ ذرائع کو ہی حاصل کرنے اور استعمال کرنے کی اجازت ہے، اس کے علاوہ پاو ¿ڈر کی شکل میں ایتھفون اور دیگر اجزاءپر مشتمل تھیلیوں کی صداقت اور پاکیزگی کو یقینی بنایا جائے۔ڈرگ اینڈ فوڈ کنٹرول آرگنائزیشن نے مزید مشورہ دیا کہ صرف وہی تھیلے استعمال کیے جائیں جن پر ٹھیک طرح سے لیبل لگایا گیا ہو، جس میں مینوفیکچرر کی تفصیلات، ساخت، استعمال کے لیے ہدایات وغیرہ کا ذکر ہو۔تنظیم نے مزید مشورہ دیاہے کہ مصنوعی پکنے کے لیے ایتھیلین گیس کا استعمال صرف 100 پی پی ایم کے ارتکاز تک کیا جا سکتا ہے۔اس عمل کے دوران پھلوں کو چیمبر کے حجم کے ساتھ ساتھ کریٹ کے 75 فیصد سے زیادہ پر قبضہ نہیں کرنا چاہئے۔ڈرگ اینڈ فوڈ کنٹرول آرگنائزیشن نے مزیدکہاکہ گیس کے رساو کی نگرانی کے نظام کو کمرشل پکنے والے چیمبروں میں نصب کیا جانا چاہیے۔ خانوں کی اسٹیکنگ دیواروں سے اور ملحقہ کریٹس کے درمیان کم از کم 4سے6 انچ جگہ رکھ کر کی جانی چاہیے ۔ایڈوائزری میں کہا گیا کہ صارفین کو یہ بھی مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ پھلوں کو استعمال کرنے سے پہلے پینے کے پانی سے اچھی طرح دھو لیں۔