نئی دہلی/ بھارت اپنے خلائی سفر کا ایک تاریخی باب رقم کرنے کے دہانے پر ہے، کیوں کہ آئندہ ماہ ایک بین الاقوامی خلائی مشن روانہ کیا جائے گا، جس میں ایک بھارتی خلاباز شامل ہوگا۔اس اعلان کا انکشاف اُس اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد کیا گیا، جس میں آئندہ مہینوں میں بھارتی خلائی تحقیقاتی ادارہ (اسرو( کے بڑے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔سائنس و ٹیکنالوجی؛ ارضیاتی علوم کے مرکزی وزیرِ مملکت (آزادانہ چارج)، وزیرِ اعظم کے دفتر، ایٹمی توانائی، محکمہ خلاء، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیرِ مملکت، ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ یہ مشن نہ صرف پہلا موقع ہوگا جب کوئی بھارتی خلاباز، بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کا دورہ کرے گا، بلکہ یہ چالیس سال سے زائد کے بعد پہلا موقع ہوگا جب کوئی بھارتی خلاباز خلا میں جائے گا۔ اس سے قبل، 1984 میں راکیش شرما نے سوویت یونین کے سویوز اسپیس کرافٹ کے ذریعے خلائی پرواز کی تھی، جو ایک تاریخی سنگ میل تھا۔یہ اعلان بھارت کے خلائی شعبے میں بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے درمیان سامنے آیا ہے، جہاں آنے والے مہینوں میں متعدد پرعزم مشنز کی تیاری جاری ہے۔محکمہ خلاء کے سیکریٹری اور اسرو کے چیئرمین ڈاکٹر وی. نارائنن نے مختلف آنے والے خلائی مشنز کی صورتحال پر تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی۔اسرو کے چیئرمین نے بتایا کہ بھارتی فضائیہ کے گروپ کیپٹن شبھانشو شکلا بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کے لیے اگلے ماہ روانہ ہونے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ وہ ایکشوم اسپیس کے Ax-4 مشن کا حصہ ہوں گے۔گروپ کیپٹن شکلا کا مشن، جو مئی 2025 میں طے شدہ ہے، بھارت کے بین الاقوامی خلائی تعاون کے وسیع ہوتے دائرے میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ وہ بھارتی فضائیہ کے ایک اعزاز یافتہ ٹیسٹ پائلٹ ہیں، اور اسرو کے ہیومن اسپیس فلائٹ پروگرام (ایچ ایس پی) کے تحت منتخب کیے گئے تھے۔ وہ گگن یان مشن – بھارت کی پہلی دیسی ساختہ انسانی خلائی پرواز – کے لیے سرفہرست امیدواروں میں شامل ہیں۔Ax-4 مشن میں اُن کی شمولیت خلائی پروازوں کے آپریشنز، لانچ کے طریقہ کار، مائیکرو گریویٹی سے مطابقت، اور ہنگامی حالات میں تیاری جیسے اہم تجربات فراہم کرے گی، جو بھارت کے مستقبل کے انسانی خلائی مشن کے لیے نہایت ضروری ہیں۔