عمر عبداللہ کی قیادت میں چلنے والی سرکار کا یہ پہلا ترمیمی بل ہے
سرینگر///عمر عبداللہ کی قیادت میں سربراہی میں چلنے والی حکومت نے جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی میں جی ایس ٹی قانون میں ترمیم کرنے کےلئے پہلا بل پیش کیا ہے ۔ یہ بل جموں و کشمیر کے جی ایس ٹی قانون کو سنٹرل گڈز اینڈ سروسز ٹیکس قانون میں کی گئی ترامیم کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ وائس آف انڈیا کے مطابق جموں و کشمیر کی منتخب حکومت نے ہفتہ کو قانون ساز اسمبلی میں اپنا پہلا بل پیش کیا۔ نائب وزیر اعلی سریندر چودھری نے وزیر خزانہ عمر عبداللہ کی جانب سے، جموں و کشمیر گڈز اینڈ سروس ٹیکس (ترمیمی) بل 2025 ایوان میں پیش کیا۔یہ بل جموں و کشمیر کے جی ایس ٹی قانون کو سنٹرل گڈز اینڈ سروسز ٹیکس قانون میں کی گئی ترامیم کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ترامیم فطرت میں ریگولیٹری ہیں یعنی ٹیکس کو ریگولیٹ کرنے کے لیے اور اس طرح بل میں بار بار چلنے والے اور غیر اعادی اخراجات شامل نہیں ہیں۔2018 میں جموں و کشمیر میں مرکزی حکومت کے نفاذ کے بعد، جموں و کشمیر اسمبلی کے قانون سازی کے اختیارات پارلیمنٹ کے پاس تھے۔واضح رہے کہ یکم مارچ سے جموں کشمیر قانون سازیہ کا اجلاس چل رہا ہے اور سات مارچ کو وزیر اعلیٰ نے ایوان میں اپنا پہلا بجٹ پیش کیا تھا ۔ جبکہ جاری قانون ساز اجلاس میں سرکار نے کئی محکموں سے متعلق جانکاری فراہم کی اور سرکار کے موقف کو بھی سامنا رکھا ہے ۔