نئی دلی/۔وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے لوگوں سے ہمیشہ قوم کو اولیت دینے، متحد رہنے، ایمانداری کے ساتھ فرائض کی انجام دہی اور اپنے مقاصد کے حصول کی طرف بے خوف ہو کر آگے بڑھنے کی اپیل کی ہے، جو کہ ایک غیر معمولی شخصیت میجر باب کھٹھنگ کے بنیادی اصول تھے جنہوں نے شمال مشرقی خطہ اور قومی سلامتی میں انمول رول ادا کیا۔ وزیر دفاع 19 مارچ 2025 کو دہلی کینٹ میں ہندوستانی فوج، آسام رائفلز اور یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوشن آف انڈیا (یو ایس آئی) کی طرف سے مشترکہ طور پر منعقدہ میجر باب کھٹھنگ میموریل ایونٹ کے پانچویں ایڈیشن سے خطاب کر رہے تھے تاکہ مایہ ناز شخصیت کی زندگی اور وراثت کا احترام کیا جا سکے۔میجر باب کھٹھنگ کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، جناب راج ناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان خوش قسمت رہا ہے کہ یہ ایسی ممتاز شخصیات کا گھر ہے جن کے لیے ملک کی سلامتی، سالمیت اور خودمختاری سب سے اہم ہے۔ انہوں نے میجر کھٹھنگ کو ہندوستان کا عظیم فرزند قرار دیا جنہوں نے میدان جنگ میں اپنی بہادری اور سفارت کاری کے میدان میں مہارت سے ملک کی تاریخ میں انمٹ نقوش چھوڑے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسی عظیم شخصیات کے نظریات اور اصولوں کو اپنائیں ۔رکشا منتری نے نہ صرف توانگ بلکہ پورے شمال مشرقی خطہ کو یکجا کرنے، ترقی دینے اور دوبارہ تعمیر کرنے میں میجر کھتھنگ کے کردار کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا:’’میجر باب کھتھنگ نے قومی اتحاد کو مضبوط بنانے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے جو انہوں نے شمال مشرق کے لئے کیا ہے، جیسا کہ سردار ولبھ بھائی پٹیل نے قومی سطح پر کیا تھا،‘‘وزیر دفاع نے مزید کہا کہ میجر باب کھٹھنگ نے ایک بھی گولی چلائے بغیر توانگ کے ہندوستان میں انضمام کو مؤثر طریقے سے انجام دیا اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ایسے انقلابیوں کے اصولوں پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے سب سے بڑی رکاوٹ – آرٹیکل 370 کو ہٹا کر مکمل طور پر ہندوستان میں ضم کر دیا ہے – ایک بھی گولی چلائے بغیر، تمام اسٹیک ہولڈرز کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ کام پرامن طریقے سے کیا گیا۔‘‘جناب راج ناتھ سنگھ نے خاص طور پر سشستر سیما بل اور ناگالینڈ آرمڈ پولیس کی تشکیل اور اس طرح کی دیگر اصلاحات میں میجر کھٹھنگ کے تعاون اور ان کی انتظامی مہارت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسی طرز پر حکومت انتظامی اصلاحات پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا:’’کم سے کم حکومت، زیادہ سے زیادہ حکمرانی‘‘ اور ’گڈ گورننس‘ کے ذریعے، ہم نے ’ڈیجیٹل انڈیا‘ اور ’جن دھن، آدھار، موبائل (جے اے ایم) تثلیث کے ذریعے عوام اور حکومت کے درمیان فرق کو کم کیا ہے، آج انتظامیہ زیادہ لوگوں پر مبنی ہو گئی ہے،‘وزیر دفاع نے نشاندہی کی کہ حکومت کی خارجہ پالیسی میجر کھٹھنگ جیسی شخصیات کی سفارتی صلاحیتوں پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا:’’آج، ہندوستان اپنی ہارڈ پاور اور سافٹ پاور کے درمیان توازن برقرار رکھے ہوئے ہے کہ ہندوستان نے اپنی عالمی پوزیشن کو مضبوط کیا ہے، جبکہ ایک وقت تھا جب ہندوستان کو بین الاقوامی فورمز پر سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا تھا۔‘‘جناب راج ناتھ سنگھ نے اس حقیقت پر اطمینان کا اظہار کیا کہ میجر کھٹھنگ جیسی شخصیات کی تنظیمی صلاحیتوں کی بدولت ہندوستان مزید بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ انہوں نے 2047 تک بھارت کو وکست بھارت میں تبدیل کرنے کے لیے منظم رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر دفاع نے اکتوبر 2024 میں توانگ میں میجر رالینگناو ’باب‘ کھٹھنگ ’میوزیم آف ویلور‘ کا عملی طور پر افتتاح کیا تھا۔ وہ توانگ کا دورہ کرنے والے تھے، لیکن خراب موسم کی وجہ سے نہیں جا سکے۔ انہوں نے آسام کے تیز پور میں 4 کور ہیڈ کوارٹر سے افتتاح کیا۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے شمال مشرقی خطہ کے باشندوں کے عزم اور حوصلے کی تعریف کی جو مشکل حالات میں رہنے کے باوجود قوم کی تعمیر میں اپنا رول ادا کر رہے ہیں۔