نئی دہلی / ہندوستان میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد 2023 میں 124 فیصد بڑھ کر 1.92 کروڑ ہوگئی۔ مرکزی وزیر برائے سیاحت اور ثقافت گجیندر سنگھ شیخاوت نے پیر کو لوک سبھا کو ایک تحریری جواب میں بتایاکہدہلی، گوا، گجرات، کیرالہ، کرناٹک، مہاراشٹر، پنجاب، راجستھان، تامل ناڈو، اتر پردیش، اور مغربی بنگال کچھ اہم ریاستیں تھیں جہاں غیر ملکی سیاحوں کی آمد زیادہ تھی۔2022 میں ہندوستان میں سیاحوں کی آمد 85 لاکھ تھی۔سیاحت کی وزارت نے گزشتہ برسوں میں زیادہ سے زیادہ غیر ملکی سیاحوں کو ہندوستان آنے کی ترغیب دینے کے لیے کئی اقدامات/پہلیں کی ہیں۔سیاحت کی وزارت ‘ سودیش درشن’، ‘نیشنل مشن آن پیلگریم ریجوینیشن اینڈ اسپرچوئل ہیریٹیج آگمینٹیشن ڈرائیو (پرشاد( اور ‘ سیاحت کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے مرکزی ایجنسیوں کی مدد’ کی اسکیموں کے تحت ریاستی حکومتوں/یونین ٹیریٹری ایڈمنسٹریشن کی ترقی کے لیے مختلف سہولیات فراہم کرتی ہے۔ وزارت سیاحت اپنی مختلف مہمات اور تقریبات کے ذریعے گھریلو اور بین الاقوامی منڈیوں میں ہندوستان کے مختلف سیاحتی مقامات اور مصنوعات کو فروغ دیتی ہے۔ دیکھو اپنا دیش مہم، چلو انڈیا مہم، بین الاقوامی ٹورازم مارٹ، بھارت پرو کے کچھ اقدامات ہیں۔ پروموشن وزارت کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا ہینڈلز کے ذریعے بھی کئے جاتے ہیں۔موضوعاتی سیاحت جیسے فلاح و بہبود کی سیاحت، دیہی، ماحولیاتی سیاحت وغیرہ۔ دیگر اہم مضامین کے ساتھ ساتھ سیاحت کے دائرہ کار کو دوسرے شعبوں میں بھی بڑھایا جا رہا ہے۔ اس میںصلاحیت کی تعمیر، مہارت کی ترقی جیسے ‘سروس فراہم کرنے والوں کے لیے صلاحیت کی تعمیر’، ‘انکریڈیبل انڈیا ٹورسٹ فسیلیٹیٹر’ ، ‘پریٹن دوست’ اور ‘ پریٹن دیدی’ جیسے اقدامات کے ذریعے مجموعی معیار اور مہمانوں کے تجربے کو بڑھانا شامل ہیں۔اہم سیاحتی مقامات سے ہوائی رابطہ کو بہتر بنانے کے لیے، وزارت سیاحت نے اپنی اڑان اسکیم کے تحت شہری ہوابازی کی وزارت کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ وزیر نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ آج تک 53 سیاحتی راستے فعال ہو چکے ہیں۔ای ویزا اسکیم اب 167 ممالک کے لیے دستیاب ہے ۔