کینسر کی مختلف اقسام ہیں، علامات ظاہر ہوتے ہی علاج کرانا چاہئے ۔ڈاکٹر روہلا
سرینگر//ملک بھر کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں بھی کینسر کے معاملات بڑھ رہے ہیں۔ اس بیچ فورٹس موہالی نے شوپیاں کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک مریض کی سرجری جدید طریقے سے انجام دیکر مریض کی جان بچالی ہے جو کینسر کے چوتھے مرحلے کی تکلیف سے گزر رہا تھا ۔ اس بیچ ڈاکڑ روہلا نے بتایاکہ جموںکشمیر میں بھی کینسر کے کیسز بڑھ رہے ہیں البتہ اگر وقت پر علاج کرایا جائے تو عین ممکن ہے کہ مریض کی جان بچ جائے ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق فورٹس کینسر انسٹی ٹیوٹ، فورٹس موہالی نے ایک اور کامیاب میڈیکل کارنامہ انجام دیتے ہوئے 62 سالہ مریض کی لبلبے کے کینسر کی پیچیدہ سرجری انجام دی ہے ۔ اس سرجری میں ’رامپس‘ طریقہ استعمال کیا گیا اور پورٹل وین کی ریکنسٹرکشن بھی کی گئی۔ مریض لبلبے کے باڈی کینسر کے ساتھ پورٹل وین تھرمبوسس (پی وی ٹی) کی شکایت میں مبتلا تھا۔ اس پیچیدہ سرجری کی قیادت ڈاکٹر جیتندر روہلا نے کی، جنہوں نے نہ صرف ٹیومر کو محفوظ طریقے سے نکالا بلکہ متاثرہ واسوکولر ڈھانچوں کی بحالی بھی کی۔ مریض کی صحت یابی تیز رہی اور سرجری کے چھ روز بعد وہ مکمل طور پر صحت یاب ہو کر گھر واپس چلا گیا۔ڈاکٹر روہلا نے اس کامیاب علاج پر کہا، "یہ کیس خاص طور پر اہم ہے کیونکہ اس طرح کی پیچیدہ سرجریاں بھارت کے صرف چند منتخب اسپتالوں میں کی جاتی ہیں، جیسے فورٹس اسپتال موہالی میں۔” انھوں نے مزید کہا، "اس کامیاب علاج نے فورٹس کینسر انسٹی ٹیوٹ کی جدید صلاحیتوں اور مہارت کو اجاگر کیا ہے، جہاں علاج کے لیے ایک کثیر الجہتی نقطہ نظر کو ترجیح دی جاتی ہے۔”انہوں نے مزید کہا، "یہ ایک سنگین نوعیت کا کیس تھا جس میں مریض کو لبلبے کے کینسر کے ساتھ ساتھ پورٹل وین تھرمبوسس کی پیچیدگیاں بھی تھیں۔ ہم نے انتہائی احتیاط سے سرجری کی اور ٹیومر کو نکالنے کے ساتھ ساتھ متاثرہ خون کی نالیوں کی بحالی بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہیہ سرجری اس بات کا ثبوت ہے کہ فورٹس کینسر انسٹی ٹیوٹ میں جدید ترین تکنیکیں اور مہارت موجود ہیں تاکہ مریضوں کو بہترین علاج فراہم کیا جا سکے۔”فورٹس کینسر انسٹی ٹیوٹ پیچیدہ گیسٹرواینٹرسٹینل کینسرز کا علاج کرنے والی ایک پیشہ ور ادارہ ہے، جو جدید علاج جیسے ہائپر تھرمک انٹراپیریٹونیل کیمو تھراپی (HIPEC) اور پریسورائزڈ انٹراپیریٹونیل ایروسول کیمو تھراپی (PIPAC) فراہم کرتا ہے۔