مناما/وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے منگل کو بین الاقوامی سمندری سرگرمیوں کی حفاظت اور سلامتی کے لیے ہندوستان کے ‘ انتہائی پختہ’ عہد کی تصدیق کی۔انہیں یقین تھا کہ کمبائنڈ میری ٹائم فورسز (سی ایم ایف( میں ہندوستان کی شمولیت، جس کا ہیڈکوارٹر مناما میں ہے، علاقائی بحری سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے یقیناً فائدہ مند ثابت ہوگا۔ بحرین میں ہندوستان-بحرین ہائی جوائنٹ کمیشن کی چوتھی میٹنگ میں اپنے ریمارکس میں، مسٹر جے شنکر نے مغربی ایشیا کے امن اور استحکام پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کے لیے گہری اسٹریٹجک دلچسپی کا خطہ ہے اور یقینی طور پر حالیہ دنوں میں، یہ ایک ایسا خطہ ہے جہاں خاص طور پر غزہ کے تنازعے پر گہری تشویش ہے۔ ہم دہشت گردی کی کارروائیوں اور تنازعات میں شہریوں کی جانوں کے ضیاع کی مذمت کرتے ہیں۔وزیر نے کہا کہ ہندوستان بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری پر یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی نے فلسطین کے لوگوں کو انسانی امداد کی محفوظ اور بروقت فراہمی کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ ”اور ہم جلد از جلد جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہندوستان نے دو ریاستی حل کے ذریعے مسئلہ فلسطین کے حل کی مسلسل حمایت کی ہے۔ ہم نے فلسطینی اداروں اور صلاحیتوں کی تعمیر میں بھی اپنا حصہ ڈالا ہے اور ہم یقینی طور پر اس بات کی تعریف کرتے ہیں کہ خلیجی ممالک بھی اسی سمت میں کام کر رہے ہیں۔بحرین کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات پر، مسٹر جے شنکر نے مشاہدہ کیا کہ دونوں ممالک نے حالیہ برسوں میں تجارت اور سرمایہ کاری میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ "ہم یقینی طور پر اس مثبت رفتار کو فروغ دینا چاہیں گے اور میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہندوستان بحرین کے سرمایہ کاروں کو ہندوستان میں آنے اور مواقع تلاش کرنے کا خیرمقدم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بحرین خلیجی خطے میں ہندوستان کے لئے ایک قابل قدر شراکت دار ہے اور نئی دہلی علاقائی اور کثیر جہتی فورمز میں ہندوستان کے لئے اس کی حمایت کی تعریف کرتا ہے۔دریں اثنا، بحرین نے ٹیکس کے معاملات میں تعاون کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینے کے مقصد سے دوہرے ٹیکس کے خاتمے کے لیے ہندوستان کے ساتھ دو طرفہ معاہدہ کرنے کی اپنی خواہش کی تجدید کی۔