ریزولیشن لانا ہی بہت بڑی بات ہے ، اس کے پس منظر پر غور کرنے کی ضرورت ۔ سکینہ مسعود
سرینگر/نیشنل کانفرنس کی جانب سے خصوصی درجے کی بحالی کے لئے اسمبلی میں پاس کئے گئے ریزولیشن کو اہمیت کاحامل قرار دیتے ہوئے تعلیم صحت سماجی بہبود کی وزیر نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاکہ وہ بوکھلاہٹ کی شکار ہوگئی ہے ۔انہوںنے کہا کہ اسمبلی الیکشن کے بعد 14سے گھٹ کرتین پرآنا اس بات کی غماز ہے کہ یہ پارٹی ہوش حواس میں نہیں ہے اور حیثیت وزیراعلیٰ اپنی خدمات انجام دینے والے کواپنی ان غلطیوں کواحساس کرناہوگا جو انہوںنے وزیراعلیٰ کی کرسی پررہ کرانجام دی ۔انہوںنے کہا کہ سرکار کاریزولیشن لانابہت بڑی بات ہے اگر سرکار مخلص نہ ہوتی تو کسی پرائیوٹ ممبرکی جانب سے پیش کردہ ریزولیشن کی حمایت کرتی ۔پی ڈی پی ،پیپلز کانفرنس اور دو آزاد امیدواروں سمیت چھ ممبران اسمبلی کی جانب سے اسمبلی کے سپیکر کوایک او رریزولیشن پیش کرنے کے معاملے پرذرائع ابلاغ کے ساتھ گفتگو کے دوران سماجی بہبود تعلیم صحت کی وزیر سکینہ یتو نے کہاکہ سرکار کا 370-35Aکی بحالی کے سلسلے میں ریزولیشن ایوان میں لاناہی بہت بڑی بات ہے ۔خصوصی درجہ کی بات کو پی ڈی پی پیپلز کانفرنس او رآزاد امیدوار سمجھ نہیں پایئے انہیں انگریزی سمجھنے کی ضرور ت ہے قوم کوانتشار میں نہ ڈالا جائے ۔انہوںنے کہا کہ این سی کی نیت پر شک کرنے والوں کوہم یہ بتا دیناچاہتے ہیں کہ انہیں عوام کے غیض غضب کاسامنا بھی کرنا پڑتا ہے تعلیم سماجی بہبود صحت کی وزیر نے کہاکہ ان کی حالت انہیں پررحم آتاہے جب سے 14ممبران اسمبلی سے گھٹ کران کی تعداد تین تک جاپہنچی ہے وہ اپنے ہو ش حواس میں نہیں ہے انہیں چایئے کہ اپنے ہو ش حواس کوبحال کرنے سپیشل سٹیٹس کامطلب ہی ہوتا ہے خصوصی اور ان کے معنی ہے 370-35Aاگر انہیں انگریزی پڑھنا نہیں آتا ہے تویہ ہماری بدقسمتی نہیں بلکہ ان کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔