انتخابات کے بعد حفاظتی انتظامات میں کوتاہی برتنے کا سوال نہیں ۔ وزیر دفاع
جموں کشمیر میں دہشت گردی سے متعلق واقعات کی تعداد ماضی کے مقابلے کم ۔راجناتھ
سرینگر/02نومبر/وی او آئی//جموں و کشمیر میں دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہفتہ کے روز کہا کہ سیکورٹی میں کوتاہی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، لیکن انہوں نے مزید کہا کہ تشدد آمیز واقعات کی تعداد ماضی کے مقابلے کم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیکورٹی فورسز دہشت گردوں کو مناسب جواب دے رہی ہیں۔ وائس آف انڈیا کے مطابق اتر پردیش کے شہر کانپور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع راج ناتھ نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ انتخابات کے بعد دہشت گردانہ کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس طرح کے تین سے چار حملے ہوئے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے بھرپور جواب دیا جا رہا ہے اور کئی دہشت گرد بھی مارے گئے ہیں۔انہوںنے بتایا کہ یہ سیکورٹی کی خامیوں کا سوال نہیں ہے ہم پہلے جموں و کشمیر میں ملٹنسی سے جڑی سرگرمیوں کی تعداد سے واقف ہیں۔ تاہم ماضی کے مقابلے ایسے حملوں میں کمی آئی ہے۔ سیکورٹی فورسز چوکس ہے اور سرکار کو کمزور کرنے کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حملے اس وقت تک ہوتے رہیں گے جب تک جموں و کشمیر کی سرزمین سے دہشت گردی کو مکمل طور پر ختم نہیں کر دیا جائے گا ۔راجناتھ سنگھ نے دعویٰ کیا کہ پہلے کے مقابلے وادی میں ہونے والے حملوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سونمرگ اور گلمرگ کے علاقے گگن گیر میں جڑواں حملوں میں ایک ڈاکٹر سمیت تقریباً ایک درجن افراد مارے گئے تھے۔حملوں کے بعد جموں و کشمیر کی حکومت نے کہا ہے کہ خون کے ایک ایک قطرے کا بدلہ لیا جائے گا۔ادھر آج سرینگر کے خانیار علاقے میں سیکورٹی فورسز اور ملیٹنٹوںکے درمیان تصادم ہواجس میں ایک عسکریت پسند ہلاک اور چار اہلکار زخمی ہوئے ہیں ۔