سری نگر/ی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز نیشنل کانفرنس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اگر پی ڈی پی کا قیام عمل میں نہ لایا گیا ہوتا تو نیشنل کانفرنس کا تاناشاہی رویہ اس وقت بھی قائم ہوتا۔
انہوں نے کہاکہ پی ڈی پی کی تین سالہ کارکردگی نیشنل کانفرنس کی چالیس سالہ حکومت پر بھاری ہے۔
ان باتوں کا اظہار موصوفہ نے کوکر ناگ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہاکہ پی ڈی پی نے اپنے دور میں جموں وکشمیر میں تعمیر وترقی کا جال بچھانے اور لوگوں کے مسائل حل کرنے پر توجہ مبذول کی۔
محبوبہ مفتی نے کہاکہ پی ڈی پی نے ہی جموں وکشمیر میں یونیورسٹیز ، کالجز اور ایمز کا قیام عمل میں لایا ۔
انہوں نے کہاکہ لوگوں کو مظالم سے چھٹکارا دلانے میں پی ڈی پی نے کلیدی کردارا دا کیا اور یہی وجہ ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگ اس پارٹی کے ساتھ گہری وابستگی رکھتے ہیں۔
نیشنل کانفرنس کی جانب سے پی ڈی پی پر تنقید کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہاکہ میں یہ وثوق کے ساتھ کہتی ہوں کہ اگر پی ڈی پی کا قیام عمل میں نہیں لایا گیا ہوتا تونیشنل کانفرنس کا تاناشاہی دور اس وقت بھی جاری ہوتا۔
بی جے پی کی جانب سے خاندانی سیاستدانوں پر تنقید کرنے کے بارے میں پوچھے گئے اور ایک سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہاکہ بھاجپا نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران جموں وکشمیر کے لوگوں کے ساتھ جو ظلم کیا اب لوگ اس کا جواب بیلٹ سے دیں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ غلام نبی آزاد اور بھاجپا لیڈر دویندر رینا نے دعویٰ کیا ہے کہ نیشنل کانفرنس کے لیڈران رات کے اندھیرے میں بھاجپا لیڈران سے ملاقی ہو رہے ہیں۔