سرینگر/۸8جولائی/ مرکزی بجٹ 2024-25 میں ملک کے متوسط طبقے کے لیے کئی امدادی اقدامات کی توقع ہے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع سے دستیاب معلومات کے مطابق بجٹ میں عام لوگوں کے لیے متوقع ریلیف کے اہم شعبے شامل ہیں جن میں انکم ٹیکس میں اصلاحات اور معیاری کٹوتی میں اضافہ شامل ہے ۔ معیاری کٹوتی، جو فی الحال 50,000 روپے ہے، 75,000 روپے یا اس سے بھی 1,00,000 روپے تک بڑھائی جا سکتی ہے۔اسکے علاوہ ٹیکس سلیب میں تبدیلیاںکی جارہی ہیں ۔تجاویز میں ٹیکس کے مجموعی بوجھ کو کم کرنے کے لیے چھوٹ کی حد کو 5 لاکھ روپے تک بڑھانے اور مختلف انکم بریکٹس کے لیے ٹیکس کی شرحوں کو ایڈجسٹ کرنے کی تجویز ہے۔نیز 80C اور دیگر کٹوتیاںبھی عملائی جارہی ہیں ۔ سیکشن 80C کے تحت زیادہ حدیں مقرر کرکے بڑھتے ہوئے اخراجات کے ساتھ بہتر طور پر ہم آہنگ ہونے کے لیے حد کو 1.5 لاکھ روپے سے بڑھا کر 3 لاکھ روپے کرنے کی توقع ہے۔اسکے علاوہہیلتھ انشورنس پریمیم کے لیے سیکشن 80D کے تحت کٹوتی کی حد کو افراد کے لیے 25,000 روپے سے بڑھا کر 50000 روپے اور بزرگ شہریوں کے لیے 50000 روپے سے بڑھا کر 75,000 روپے کیا جا سکتا ہے۔ ہاﺅس رینٹ الاﺅنس کی چھوٹ پر نظر ثانی بھی متوقع ہے۔ HRA کے فوائد کے لیے شہروں کی درجہ بندی کو موجودہ کرائے کی مارکیٹ کے حالات کی عکاسی کرنے کے لیے اپ ڈیٹ کیا جا سکتا ہے، ممکنہ طور پر موجودہ چار میٹروز سے آگے مزید شہروں کے لیے 50% چھوٹ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔مجوزہ بجٹ میں ٹیکس کے ڈھانچے کو ہموار کرنابھی زیر غور ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ کیپٹل گین ٹیکس کو مستحکم کرنے اور تعمیل کے بوجھ کو کم کرنے اور نظام کو زیادہ صارف دوست بنانے کے لیے GST کو آسان بنانے کی کوششیں شامل ہیں۔