نئی دہلی/ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں نوجوانوں سے اس قدر منقطع ہو چکی ہیں کہ وہ ان تبدیلیوں کا اندازہ نہیں لگا پا رہی ہیں۔این ڈی ٹی وی کے چیف ایڈیٹر سنجے پگلیہ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، پی ایم نے کئی مسائل پر بات کی جس میں مستقبل کے لیے ان کا روڈ میپ، بنیادی ڈھانچے پر توجہ، لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے امکانات، اور خارجہ پالیسی۔بے روزگاری پر اپوزیشن کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت میں روزگار پیدا کرنے کے بہت سے نئے راستے پیدا ہوئے ہیں اور مختلف ذرائع سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار بھی ان کے ناقدین کے دعووں کی تردید کرتے ہیں۔اپنی حکومت کی طرف سے کئے گئے تمام بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، پی ایم نے ہندی میں کہا، "پہلی بات یہ جاننا ہے کہ اتنا کام افرادی قوت کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ صرف پیسہ خرچ کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ سڑک بن جائے یا بجلی کا کام کیا جائے۔ اس کے لیے آپ کو افرادی قوت کی ضرورت ہے جس کا مطلب ہے کہ مجھے اپوزیشن کی بے روزگاری کی بات میں کوئی مسئلہ نظر نہیں آتا۔”میرا ماننا ہے کہ خاندانی جماعتیں نوجوانوں میں ہونے والی تبدیلیوں کو نہیں سمجھ سکتیں۔ 2014 سے پہلے صرف چند سو اسٹارٹ اپ تھے اور اب 1.25 لاکھ ایسی کمپنیاں ہیں۔ ہر اسٹارٹ اپ بہت سے روشن نوجوانوں کو ملازمت دیتا ہے۔ یہاں 100 یونیکورن ہیں۔ جس کا مطلب ہے کہ 8 لاکھ کروڑ روپے کا کاروبار ہے اور یہ 20-25 سال کی عمر کے لوگ ہیں، یہ ہمارے بیٹے اور بیٹیاں ہیں۔پی ایم نے کہا کہ گیمنگ کے میدان میں بھی ترقی کی گئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اس میدان میں ایک رہنما ہوگا اور 20 سے 22 سال کی عمر کے نوجوان راستہ دکھائیں گے۔ ایک اور ابھرتا ہوا علاقہ، جس پر انہوں نے زور دیا، تفریحی معیشت سے تخلیقی معیشت کی طرف منتقلی ہے اور کہا کہ انہیں پختہ یقین ہے کہ ہندوستان کے تخلیق کار عالمی منڈی کا ایک اہم حصہ حاصل کریں گے۔سبز ملازمتیں بھی پیدا ہو رہی ہیں۔ ہوابازی کے شعبے کو دیکھیں۔ پہلے 70 ہوائی اڈے تھے، اب 150 ہیں۔ میرا اندازہ ہے کہ ملک میں طیاروں کی کل تعداد 600-700 ہے اور 1000 نئے طیاروں کا آرڈر دیا گیا ہے۔” کیا کوئی سوچ بھی سکتا ہے کہ کتنے لوگوں کو روزگار ملے گا، اس لیے یہ بیانیہ سیاست میں ایسے لوگوں کی طرف سے پیش کیا جا رہا ہے جو صرف یہ جانتے ہیں کہ 30 سال پہلے کے حالات کیسے تھے اور وہی باتیں کر رہے ہیں۔