مرکزی اسکیموں میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے تجاویز بھی لے گی
سرینگر/حکومت نے جموں کشمیر میں مفت بجلی( وزیر اعظم سوریہ گھر) اورنئے46صنعتی اسیٹیٹوں کی تعمیر میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کرکے بروقت ازالہ کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔مرکزی اسکیموں کے تحت جموں کشمیر میںنیشنل سینٹر سیکٹر اسکیم،وزیر اعظم سوریہ گھر،مفت بجلی یوجنا،نئے اسٹیٹوں کی تعمیر سمیت دیگر مرکزی معاونت والی اسکیموں کے تحت جاری پروجیکٹوںکی نگرانی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔مرکزی معاونت والی اسکیم مفت بجلی یوجنا ایک سرکاری اسکیم ہے جس کا مقصد ہندوستان میں گھرانوں کو مفت بجلی فراہم کرنا ہے۔ اسکیم کے تحت گھرانوں کو ان کی چھتوں پر شمسی پینل لگانے کے لیے رعایت فراہم کی جائے گی۔ شمسی پینلوںکی لاگت کا 40فیصد تک رعیات سرکار کی جانب سے فراہم کیا جائے گا۔ صنعتی شعبے کو ایک جامع فروغ دینے کی پہل میں، جموں کشمیرانتظامیہ’میڈ ان جموں و کشمیر‘ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے موجودہ 64 کے علاوہ 46 نئی صنعتی اسٹیٹس تیار کر رہی ہے۔ یہ نئے صنعتی مرکز جموں و کشمیر میں 4لاکھ نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔پرنسپل سیکریٹری خزانہ کی سربراہی میں ان اسکیموں کو موثر انداز میں لاگو کرنے اور بروقت اہداف کی تکمیل کیلئے متواتر طور پر جائزہ لیا جائے گا۔ ان اسکیموں کیلئے نگران کمیٹی اسکیموں کو لاگو کرنے میں حال رکاوٹوں کی نشاندہی کرکے ان کے بروقت ازالہ کرنے کیلئے اقدامات اٹھانے کی تجاویز بھی پیش کریں گی۔پروجیکٹوں کو معاد بند مدت میں مکمل کرنے کیلئے مختلف محکموں اور متعلقین کے درمیان تال میل کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جاے گے۔اس حوالے سے سرکار نے ایک کمیٹی کی تشکیل کو منظوری دی ہے،جس کی کمان محکمہ خزانہ کے پرنسپل سیکریٹری کو سونپی گئی ہے جبکہ محکمہ صنعت و حرفت کے انتظامی سیکریٹری ممبر سیکریٹری ہونگے۔10رکنی کمیٹی میں محکمہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی،محکمہ فروغ ہنر،محکمہ مال، محکمہ منصوبہ بندی ،ترقی و نظارت کے انتظامی سیکریٹریوں کیلئے علاوہ سرینگر اور جموں میونسپل کارپوریشنوں کے کمشنر اور محکمہ بجلی کے نمائندے،جن کا عہدہ ایڈیشنل سیکریٹری سے کم نہ ہو ممبران ہونگے۔کمیٹی کو کسی ایک ممبر کو نامزد کرنے کا اکتیار بھی دیا گیا ہے جبکہ ماہانہ پیشرفت کی رپورٹ بھی چیف سیکریٹری کے دفتر میں جمع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔