سرینگر/18مارچ/وی او آئی//سرینگر جموں شاہراہ پر 14مارچ سے 500سے زائد سبزیوں ، میوہ جات ، پولٹری وغیرہ سے لدی مال بردار گاڑیاں درماندہ ہے جس کی وجہ سے وادی کشمیر کی اکثر منڈیوں میں مال موجود نہیں ہے جو وادی میں اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں اضافہ کا باعث بن رہا ہے ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق سرینگرجموں شاہراہ اودھمپور کے مقام پر گزشتہ پانچ روز سے میوہ بردار ، سبزیوں سے لدی اور پولٹری کی گاڑیاں درماندہ ہے اور سڑک کی مرمت ، بحالی اور دیگر وجوہات کے نام پر مال بردار گاڑیوں کو روکا گیا ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ شاہراہ پر کئی جگہوں پر سڑک خراب ہونے کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت میںرُکاوٹ بنی ہوئی ہے تاہم مال بردار گاڑیوں میں موجود سامان خراب ہونے کو پہنچا ہے ۔ وی او آئی نمائندے امان ملک کے مطابق اودھمپور کے مقام پر 500سے زائد مال بردار گاڑیاں، ٹرالر اور ٹرک 14مارچ سے درماندہ ہے جن کو وادی کشمیرکی طرف جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ اس صورتحال کی وجہ سے وادی کی تمام بڑی منڈیاں خالی ہے جو ماہ مبارک کے ان ایام میں اشیائے خوردنی خاص کر میوہ جات اور سبزیوں کے ساتھ ساتھ پولٹری کی قیمتوں میں اضافہ کا باعث بن رہا ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ ماہ رمضان میں سبزیوں ، میوہ اور پولٹری کے علاوہ مٹن کی مانگ بڑھ جاتی ہے اور مال بردار گاڑیوں کو ترجیحی بنیادوں پر آگے جانے کی اجازت ہونی چاہئے تاہم ان مار بردار گاڑیوں کو یہ کہہ کر روکا گیا ہے کہ آگے سڑک خراب ہے یا ٹریفک یک طرفہ ہونے کی وجہ سے بڑی گاڑیوں کو چلنے کی اجازت نہیں ہے ۔ اس ضمن میں سبزی منڈی اننت ناگ کے پریذیڈنٹ رئیس احمد نے بتایا کہ اشاجی پورہ سبزی منڈی سب سے بڑی منڈی ہے جو ان دنوں خالی پڑی ہے کیوںکہ گزشتہ چار روز سے مال بردار گاڑیاں شاہراہ پر پھنسی ہوئی ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ ان گاڑیوں کو ترجیحی بنیادوں پر وادی کی طرف جانے کی اجازت ہونی چاہئے ۔ انہوںنے بتایا کہ منڈیوں میں مال نہ ہونے کیو جہ سے ذخیرہ اندوزوں کو مہنگے داموں اشیا فروخت کرنے کا موقع ملتا ہے ۔