عدالت نے تینوں پر پچاس پچاس ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا
نئی دہلی/ دہلی کی ایک عدالت نے 2018 میں فوٹوگرافر انکت سکسینہ کا گلا کاٹ کر وحشیانہ قتل کے معاملے میں تین لوگوں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے ۔ تیس ہزاری عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج سنیل کمار شرما نے متعلقہ کیس کی سماعت کے بعد جمعرات کو انکت کی معشوقہ کے والد، ماں اور ماموں کو عمر قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے تینوں پر 50- 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا اور کہا کہ جرمانے سے جمع ہونے والی رقم متوفی کے لواحقین کے حوالے کر دی جائے گی۔ استغاثہ کے مطابق انکت کا قتل دوسری برادری کی لڑکی سے تعلقات کا نتیجہ تھا۔ انکت کی گرل فرینڈ شہزادی کے گھر والے اس رشتے کے خلاف تھے اور اسے رشتہ ختم کرنے کی تنبیہ کی تھی۔ فروری 2018 میں مغربی دہلی کے رگھوبیر نگر علاقے میں انکت کا شہزادی کے خاندان کے ساتھ جھگڑا ہوا، جس کے بعد اس کے والدین، بھائی اور ماموں نے اس پر چاقو سے حملہ کیا اور اس کی گردن کاٹ دی۔ قتل کے فوراً بعد گرل فرینڈ کو ناری نکیتن لے جایا گیا، کیونکہ اس نے الزام لگایا کہ اس کے گھر والے اسے بھی مار سکتے ہیں۔ کچھ ہی دنوں میں اس کے والدین اور ماموں کو گرفتار کر لیا گیا۔ مقدمے کی سماعت کے دوران انکت کے دوست نے اہم گواہی دی۔ انکت کے قتل نے شہر کو صدمے میں ڈال دیاتھا۔ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے یقین دلایا تھا کہ دہلی حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اس کے خاندان کو انصاف ملے اور مجرموں کو زیادہ سے زیادہ سزا ملے ۔